مسلم مخالف تحریک “پیگیڈا”کا بارسلونا میں مظاہرہ

بدھ 18 مارچ 2015 12:49

مسلم مخالف تحریک “پیگیڈا”کا بارسلونا میں مظاہرہ

بارسلونا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2015ء)جرمنی سے شروع ہونیوالی اسلام اور امیگرنٹس مخالف تحریک”پیگیڈا”اسپین بھی پہنچ گئی اور گزشتہ روز اس تحریک سے وابستہ چند درجن افراد نے بارسلونا کے علاقے اوسپتیالیت میں مظاہرہ کیا۔مظاہرین کاکہنا تھا کہ کسی یورپی ملک میں اسلامائزیشن یا اس قسم کے کسی امکان کیخلاف برداشت کا لیول زیرو ہونا چاہیئے اورہم ایسے کسی اقدام کی حمایت نہیں کرتے۔

مظاہرے میں شریک افراد نے ایک بڑے سائز کا بینر اٹھا رکھا تھا جس پر نمایاں الفاظ میں تحریر تھا کہ “پیگیڈاکاتالونیہ”۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں 2004میں ہونیوالے میڈرڈ بم دھماکوں اور اسکے نتیجے میں ہلاکتوں کو نہیں بھولنا چاہیئے۔مظاہرین نے 2004میں ہونیوالے بم دہماکوں میں ہلاک ہونیوالوں سے بھی اظہار یک جہتی کیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اینٹی اسلام اور امیگرنٹس مخالف تحریک”پیگیڈا”کا آغاز جرمنی کے ڈریسڈن سے ہوا تھا۔

دوسری طرف اسپین کے سب سے بڑے صوبے کاتالونیہ کی پارلیمنٹ میں “سیاسی جماعت “آئی سی وی۔ای یو ای اے”اتحاد کے ممبر ڈیوڈ کمپانیون نے کہا کہ میں اینٹی اسلام اور امیگرنٹس مخالف تحریک”پیگیڈا”کے چند درجن افرادکے مظاہرے کے انعقاد کے مسئلے پر پارلیمنٹ میں سوال اٹھاو ں گا کہ حکومت وضاحت کرے کہ اتنے چھوٹے مظاہرے پر اتنی بڑی تعداد میں پولیس کو کیوں تعینات کیا گیا اورپولیس نے کیوں اس مظاہرے کو حصار میں رکھا۔”پیگیڈا”کے مظاہرے کے دوران میڈیا کو کام کرنے سے کیوں روکا گیا۔ڈیوڈ کمپانیون کا کہنا تھا کہ کاتالونیہ میں نسل پرستی اور اسلام فوبیا کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا کیونکہ کاتالان معاشرہ روداری اور ہرقسم کے تعصبات سے پاک ہے۔