وزیر داخلہ سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات ، الطاف حسین کیخلاف رینجرز کی جانب سے درج مقدمے پر تبادلہ خیال، برطانیہ میں بیٹھ کر کسی کو پاکستان اور سیکیورٹی اداروں کیخلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ،وزیر داخلہ ،برطانوی شہری الطاف حسین پاکستانی سکیورٹی فورسز کو بد نام کررہے ہیں ، برطانیہ بیان بازی سے روکے ، پاکستان ،الطاف حسین کی فوج کے خلاف الزام تراشی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہو سکتی ہے ،چوہدری نثار

بدھ 18 مارچ 2015 21:06

وزیر داخلہ سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات ، الطاف حسین کیخلاف رینجرز ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار سے برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے ملاقات کی جس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کیخلاف رینجرز کی جانب سے درج مقدمے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر داخلہ سے برطانوی ہائی کمشنر نے پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں وزیر داخلہ نے برطانوی ہائی کمشنر کو رینجرز کی طرف سے ایم کیو ایم کے قائد کیخلاف درج مقدمے سے آگاہ کیااوربتایاکہ ایم کیو ایم کے قائد نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں سیکورٹی فورسز کے بارے میں قابل اعتراض گفتگو کی ۔

برطانوی ہائی کمشنر کو آگاہ کیا گیا کہ برطانیہ میں بیٹھ کر کسی کو پاکستان اور اسکے سیکیورٹی اداروں کیخلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے برطانوی ہائی کمشنر کو الطاف حسین کے خلاف مقدمے کی نقل بھی فراہم کی۔بی بی سی کے مطابق پاکستان کی حکومت نے برطانیہ سے کہا ہے کہ اْن کے شہری الطاف حسین پاکستانی سکیورٹی فورسز کو بدنام کر رہے ہیں اور برطانوی حکومت انھیں بیان بازی سے روکنے کے لیے قانونی راستے استعمال کرے۔

وزارتِ داخلہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ وزیر داخلہ نے برطانوی ہائی کمشنر سے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف مقدمہ بھی درج ہو چکا ہے اور اب برطانوی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ الطاف حسین کو بیان بازی سے روکے۔گذشتہ ہفتے رینجرز حکام نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو چھاپہ مارا تھا، اور سزا یافتہ مجرموں سمیت کئی افراد کو حراست میں لیا تھا۔

وزیر داخلہ نے برطانوی ہائی کمیشن سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور ان حالات میں جب آپریشن ضربِ عضب میں فوج کو کامیابیاں مل رہی ہیں، برطانوی شہری الطاف حسین کی فوج کے خلاف الزام تراشی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہو سکتی ہے۔وزارت داخلہ کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ رینجرز حکام نے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کے بعد الطاف حسین نے نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے اور وزارت داخلہ اس سلسلے میں برطانوی حکومت سے بات کرے۔