الطاف حسین کے حوالے سے اہم دستاویزات بر طا نیہ کے حوالے کر دیں ، سرتاج عزیز

جمعرات 19 مارچ 2015 12:46

الطاف حسین کے حوالے سے اہم دستاویزات بر طا نیہ کے حوالے کر دیں ، سرتاج ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ الطاف حسین سے متعلق تمام دستاویزات برطانوی ہائی کمشنر کو دے دی گئی ہیں۔ سزائے موت سمیت عمر قید میں اضافہ کے لئے نظرثانی کی ضرورت ہے۔ پاکستان پشاور سے کابل تک موٹروے بنائے گا۔ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد ریلوے ٹریک بھی بنایا جائے گا۔

پاکستان افغانستان میں کوئی پراکسی وار نہیں کر رہا ، افغان حکومت اور طالبان کے مذاکرات میں پاکستان کا کردار سہولت کار کا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں افغانستان کے حوالے سے کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کا معاملہ وزارت داخلہ سے متعلق ہے گزشتہ روز وزیر داخلہ اور برطانوی ہائی کمشنر کے درمیان ملاقات ہوئی ہے اور الطاف حسین سے متعلق تمام اہم دستاویزات برطانوی ہائی کمشنر کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاک افغان تعلقات میں پہلے سے زیادہ بہتری ہے۔ پاک افغان سرحدوں پر سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہے۔ پاک افغان تجارت پر غور کر رہے ہیں اور اس حوالے سے پاکستان پشاور سے کابل تک موٹروے بنائے گا اور موٹروے کے علاوہ پاک افغان کو ریل ٹریک کے ذریعے بھی منسلک کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کو ملانے کے لئے طورخم اور چمن کے علاوہ بھی راستے بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں معاشی عمل کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ بیرونی مداخلت کی وجہ سے افغانستان کا امن تباہ ہوا بیرونی مداخلت بند ہو جائے تو افغانستان میں امن و سلامتی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان طالبان اور حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے۔ مذاکرات کا عمل ابتدائی مراحل سے گزر رہا ہے امید ہے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے موثر نتائج نکلیں گے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کی حمایت جاری رکھے گا اور افغان حکومت کو بھی چاہئیے کہ دونوں فریقین جلد از جلد مذاکرات کے بنچ پر آجائیں۔ پاکستان میں دہشتگردی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے موثر نتائج سامنے آ رہے ہیں اور شمالی وزیرستان سے تمام دہشتگرد گرپوں کا خاتمہ کر لیا ہے۔

آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردوں کی کمر ٹوٹی ہے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سزائے موت پر نظر ثانی کی ضرورت ہے لیکن عمر قید میں بھی اصافہ ہونا چاہئے امریکہ سمیت کئی ممالک میں عمر قید کی سزا 25 سال مقرر ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یورپی یونین کا سزائے موت پر نقطہ نظر اپنا ہے اور پاکستان کا اپنا ہے ہر ملک کا پھانسی کی سزا پر نقطہ نظر ایک دوسرے سے مختلف ہے۔

تاپی منصوبے کے حوالے سے سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہو گا۔ تاپی منصوبے سے خطہ میں معاشی انقلاب برپا ہو گا۔ تاپی منصوبے کے تحت افغانستان کے راستے پاکستان اور بھارت کو گیس کی فراہمی ممکن ہو گی اس کے علاوہ بھی افغانستان‘ پاکستان‘ تاجکستان اور کرغستان کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ کو بھی فروغ دینے کے لئے غور کیا جا رہا ہے ٹرانزٹ ٹریڈ سے 4 ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی۔