پنجاب کا 86فیصد پانی پینے کے قابل نہ ہونا تشویشناک ہے‘ میاں کامران سیف

جمعرات 19 مارچ 2015 14:26

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) لاہور کے جوائنٹ سیکرٹری میاں کامران سیف نے عالمی ادارے کی معاونت سے پنجاب کے مختلف مقامات سے حاصھل کئے جانے والے پینے کے پانی کے نمونہ جات کو لیبارٹری کی جانب سے ناقابل استعمال قرار دیئے جانے کے انکشافاور پنجاب کا 86فیصد پانی پینے کے قابل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صاف پانی کی فراہمی عوام کا بنیادی حق ہے حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

انہوں نے کہا کہ صاف پانی صرف پوش علاقوں میں فراہم کیا جارہا ہے جہاں کے رہائشی پہلے ہی منرل واٹر استعمال کرتے ہیں جبکہ عام علاقوں میں عوام کو مضرصحت پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔میاں کامران سیف نے کہا کہ نمونہ جات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ایسے پانی کے استعمال سے بچوں میں انتہائی نوعیت کی بیماریاں پیدا ہورہی ہیں اور ہیپاٹائٹس، پیٹ کی بیماریاں و دیگر امراض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کے واٹر فلٹریشن پلانٹ میں اکثر ناقص حکمت عملی کے باعث بند پڑے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل مختلف اداروں کی رپورٹوں میں پانی میں آرسینک کی مقدار میں اضافہ بھی سامنے آیا تھا لیکن تاحال اس کا بھی تدارک نہیں کیا گیا ۔انہوں نے حکومت نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کی جائے عوام کو بنیادی سہولت صاف پانی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں کیونکہ صاف پانی نہ ہونے سے ہیپاٹائٹس کا مرض شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :