پھانسی سے قبل ویڈیو کا معمہ، بلوچستان حکومت کا تحقیقات کا حکم،

بیان نشر ہونے کے کچھ دیر بعد ہی صولت مرزا کی پھانسی پر عمل درآمد بھی 72 گھنٹوں کے لیے روک دیا گیا

جمعرات 19 مارچ 2015 21:47

پھانسی سے قبل ویڈیو کا معمہ، بلوچستان حکومت کا تحقیقات کا حکم،

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) پاکستان کے صوبے بلوچستان کی حکومت کا کہنا ہے کہ مچھ جیل میں قید سزائے موت کے منتظر قیدی صولت مرزا کی ویڈیو کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔جمعرات کو کوئٹہ میں صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ صولت مرزا مچھ جیل کے ڈیتھ سیل میں تھا۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس معاملے کی تحقیق کر رہی ہے کہ صولت مرزا کی پھانسی سے چند گھنٹے قبل منظر عام پر آنے والی ویڈیو کہاں بنائی گئی ہے۔

صولت مرزا کو جمعرات کی صبح پھانسی دی جانی تھی تاہم اس سے چند گھنٹے قبل ان کا ایک ویڈیو بیان پاکستانی ٹی وی چینلز پر نشر ہوا جس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سمیت جماعت کی اہم قیادت پر سنگین الزامات عائد کیے گئے۔

(جاری ہے)

اس بیان کے نشر ہونے کے کچھ دیر بعد ہی ان کی پھانسی پر عمل درآمد بھی 72 گھنٹوں کے لیے روک دیا گیا تھا۔کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے صولت مرزا پر کراچی الیکٹراک سپلائی کارپوریشن کے مینجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد اْن کے گارڈ اور ڈرائیور کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صولت مرزا کی ویڈیو کی ریکارڈنگ کہا ہوئی ہے، اس کا تعین کرنا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’میں نے انکوائری کا حکم دیا ہے اور انکوئری کے بعد ہی یہ پتہ لگایا جا سکے گا کہ واقعی یہ ویڈیو ڈیتھ سیل میں ہی بنائی گئی یا نہیں۔‘اس سے قبل مچھ جیل کے سپرٹنڈنٹ اسحاق زہری نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے صولت مرزا کے بیان کی ریکارڈنگ کے حوالے سے کہا تھا کہ ’یہ انٹرویو اس جیل میں ریکارڈ نہیں ہوا ہے۔

میرے علم میں نہیں کہ کہاں ریکارڈ ہوا کیونکہ صولت مچھ سے پہلے بھی کئی جیلوں میں رہ چکا ہے۔‘ویڈیو میں صولت مرزا نے الطاف حسین سمیت جماعت کی اہم قیادت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں ۔بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بتایا کہ پھانسی سے چند گھنٹے قبل صولت مرزا ہوش وحواس میں نہیں تھے۔ انھوں نے کہا کہ ’وہ رات میں بے ہوش تھے اور پھر ہم نے وفاقی حکومت کو آگاہ کیا۔

جو بھی احکامات آئے وہ ایوانِ صدر سے آئے تھے۔‘اس سے قبل وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کی مچھ جیل میں قید سزائے موت کے منتظر ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا کی پھانسی ان کی صحت کی خرابی کی وجہ سے موخر کی گئی ہے۔صولت مرزا نے اپنے ویڈیو پیغام میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سمیت جماعت کی اہم قیادت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

انھوں نے الزام عائد کیا کہ ایم کیو ایم کے جو رہنما لوگوں میں مقبول ہوجاتے ہیں انھیں بھی پارٹی سے نکال دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم گورنر سندھ عشرت العباد کے ذریعے اپنے حراست میں لیے گئے کارکنوں کو تحفظ دیتی ہے۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور تنظیم کے رہنماوٴں نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انھیں جماعت کو بدنام کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ الطاف حسین نے اس ویڈیو کے اجرا کے لیے پاکستانی ایجنسیوں کو موردِ الزام ٹھہرایا

متعلقہ عنوان :