بنگلہ دیشی شہریوں کا 'معتصب' امپائرنگ پر احتجاج،علیم ڈار کا پتلانذآتش

جمعہ 20 مارچ 2015 11:55

بنگلہ دیشی شہریوں کا 'معتصب' امپائرنگ پر احتجاج،علیم ڈار کا پتلانذآتش

ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء) ورلڈکپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد سینکڑوں بنگلہ دیشی کرکٹ پرستاروں نے پاکستانی امپائر علیم ڈار کے پتلے نذر آتش کرتے ہوئے دارالحکومت ڈھاکہ میں احتجاجی مارچ کیا۔ پہلی دفعہ کوارٹر فائنل میں پہنچنے کے بعد بھارت کے ہاتھوں بنگلہ دیش کو109 رنز کی شکست کے بعد یہ احتجاجی مظاہرین امپائرز اور آئی سی سی کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔

بنگلہ دیشی میں اس غم و غصے کی وجہ میچ میں 137 رنز کی اننگ کھیلنے والے روہت شرما کو نوے رنز پر اس وقت چانس ملا جب بھارتی بلے باز کے اچھالے گئے شاٹ کو مڈوکٹ پر فیلڈر نے کیچ کرلیا مگر امپائر علیم ڈار اور آئن گولڈ نے بظاہر قانونی ویسٹ ہائی ڈیلیوری کو نو بال قرار دے دیا۔پرستاروں نے میچ کے دیگر دو واقعات پر بھی احتجاج کی جن میں بنگلہ دیش کے ایونٹ میں سب سے بہترین بلے باز محمد محمود اللہ کا متنازع آؤٹ بھی تھا جس نے بنگال ٹائیگر کے لیے میچ میں کامیابی کی تمام توقعات پر پانی پھیر دیا۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا کہنا تھا " امپائرز متعصب ہیں، ہمیں جائز طریقے سے شکست پر کوئی اعتراض نہیں ہوتا مگر یہ تو کھلم کھلا ڈکیتی ہے"۔ایک شخص کے بقول " ہم برے فیصلوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، آئی سی سی کو ان پر نظرثانی کرنی چاہئے"۔ایک بائیس سالہ طالبعلم نے تو پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس میں آئی سی سی کو انڈین کرکٹ کونسل قرار دیا گیا تھا اور اس کا کہنا تھا " یہ ہندوستان کی دولت ہے جس نے آئی سی سی کو ہمارے خلاف کام کرنے پر مجبور کردیا، تو اس لیے اسے انڈین کرکٹ کونسل کہنا جائز ہے"۔ڈھاکا پولیس کے سربراہ سیدالحق کا کہنا تھا کہ ڈھاکا یونیورسٹی کے طالبعلموں کے اس مظاہرے میں تین سو سے زائد افراد شریک تھے جنھوں نے پاکستانی امپائر کا پتلا نذر آتش کیا۔

متعلقہ عنوان :