مشتعل ہجوم کی طرف سے دو نوجوانوں کو زندہ جلانے کے واقعے کی تفتیش میں پیشرفت ،18افراد کی نشاندہی کر لی گئی

جمعہ 20 مارچ 2015 13:08

مشتعل ہجوم کی طرف سے دو نوجوانوں کو زندہ جلانے کے واقعے کی تفتیش میں ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء)سانحہ یو حنا آباد کے بعد مشتعل ہجوم کی طرف سے دو نوجوانوں کو زندہ جلانے کے واقعے کی تفتیش میں پیشرفت ہوئی ہے ، سکیورٹی اداروں نے ویڈیو سے 18افراد کی نشاندہی کر لی ، یو حنا آباد اور دیگر آبادیوں سے آ کر مشتعل ہجوم میں شامل ہونے والے متعدد نوجوان روپوش ہو گئے ،پولیس افسران نے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاریوں کا عمل شروع ہونے کے بعد کسی بھی طرح کی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی مرتب کر لی ۔

ذرائع کے مطابق یو حنا آباد میں گر جا گھروں پر خود کش حملوں کے بعد مشتعل ہجوم کی طرف سے مشتبہ قرار دے کر جلائے جانے والے دو نوجوانوں کے ورثاء کی طرف سے مقدمات کے اندراج کے بعد اسکی تفتیش میں تیزی لائی گئی ہے اور اس میں پیشرفت بھی ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مشتعل ہجوم کی طرف سے نوجوانوں کو جلائے جانے کی بننے والی ویڈیو میں تقریباً25سے 30افراد نمایاں ہیں جن میں سے 18کی نشاندہی کر لی گئی ہے اورپولیس سمیت دیگر حساس اداروں کی طرف سے گرفتاریوں کے لئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور آئندہ 48گھنٹوں میں ملزمان کی گرفتاری عمل میں آنے کا امکان ہے ۔

ایک اور ذرائع کے مطابق مشتعل ہجوم میں صر ف یو حنا آباد سے تعلق رکھنے والے نوجوان شامل نہیں تھے بلکہ مختلف مقامات پر رہائش پذیر مسیحی بھی اس میں شامل ہو گئے تھے جو واقعے کے بعد روپوش ہو گئے ہیں جبکہ انکے پڑوسی بھی تحقیقات میں پولیس کو کسی طرح کی مدد فراہم نہیں کر رہے جسکی وجہ سے انکی گرفتاریوں میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی طرف سے ملزمان کی گرفتاریوں کا عمل شروع ہونے کے بعد کسی بھی طرح کی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھی حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے اور اس حوالے سے حکومتی ذمہ داران کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے ۔