گھوٹکی :پسند کی شادی پر طالبہ کو کاری قرار دے دیا گیا،بارہ لاکھ جرمانہ ، ایک بچی ونی کرنے کی سزا ، حکم نہ ماننے کی صورت میں طالبہ کو قتل کرنے کا حکم دے دیا گیا

اتوار 22 مارچ 2015 13:15

گھوٹکی :پسند کی شادی پر طالبہ کو کاری قرار دے دیا گیا،بارہ لاکھ جرمانہ ..

گھوٹکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22مارچ۔2015ء) گھوٹکی کے علاقے ڈہرکی میں نام نہاد جرگے نے ایک من مانا فیصلہ صادر کر دیا ، پسند کی شادی کرنے پر گیارہویں جماعت کی طالبہ کو کاری قرار دے دیا ۔ بارہ لاکھ روپے اور ایک بچی ونی کرنے کا جرمانہ عائد کر دیا ۔ فیصلہ نہ ماننے کی صورت میں قتل کا حکم دے دیا گیا ۔ جنگل میں پناہ لینے والے جوڑے نے حکام سے مدد کی اپیل کر دی ۔

سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود نام نہاد جرگوں کے من مانے فیصلے جاری ہیں ۔ گھوٹکی کے علاقے ڈہرکی کے نواحی گاؤں میں غیر قانونی مبینہ جرگے نے ایک اور خاندان کی زندگی اجیرن بنا دی ۔ گاؤں جان محمد بگھیو میں گیارہویں جماعت کی طالبہ نگینہ نے انتظار نامی شہری سے پانچ ماہ پہلے پسند کی شادی کی تھی ۔ تاہم مبینہ پنچایت نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو کو کار و کاری قرار دے دیا ۔

(جاری ہے)

لڑکے کو بارہ لاکھ روپے جرمانہ اور ایک بچی ونی کرنے کا حکم سنا دیا ۔ جرمانہ کی عدم ادائیگی اور بچی ونی نہ کرنے پر جوڑے کو قتل کرنے کی حکم بھی سنا دیا گیا ہے ۔ جان بچانے کے لیے جنگل میں پناہ لینے والے نگینہ اور انتظار نے اعلیٰ حکام سے تحفظ اور انصاف کی اپیل کی ہے جس کے بعد زندگی بچانے کے لیے گیارہویں جماعت کی طالبہ نگینہ اور انتظار علی جنگل میں دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ جرگے کے خلاف سیشن کورٹ گھوٹکی میں پٹیشن داخل کر دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود جرگے کے خلاف کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں آسکی ۔

متعلقہ عنوان :