گھوٹکی ،پسند کی شادی پر گیارہویں جماعت کی طالبہ کو شوہر سمیت جرگے نے کاری قرار دیدیا

جرگے کا جوڑے کو بارہ لاکھ روپے اور لڑکے کو پانچ سال کی بچی ونی ‘ فیصلہ نہ ماننے پر جوڑے کو قتل کرنے کا حکم

اتوار 22 مارچ 2015 14:27

گھوٹکی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2015ء) ڈھرکی کے نواحی قصبے جان محمد بگھیو میں پسند کی شادی پر گیارہویں جماعت کی طالبہ اور اس کے شوہر کو جرگے نے کاری قرار دیدیا‘ جرگے کا جوڑے کو بارہ لاکھ روپے اور لڑکے کو پانچ سال کی بچی ونی کرنے کا حکم‘ فیصلہ نہ ماننے پر جوڑے کو قتل کرنے کا حکم دیدیا گیا‘ جرگے کے خلاف سیشن کورٹ گھوٹکی میں پٹیشن دائر کردی گئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ڈھرکی کے علاقے جان محمد بگھیو میں جرگے نے پسند کی شادی کرنے پر گیارہویں جماعت کی طالبہ نگینہ اور انتظار حسین کو کاری قرار دیدیا۔ جوڑے نے پانچ ماہ قبل پسند کی شادی کی تھی جس پر انہیں گاؤں بدر کردیا گیا تھا اور وہ پانچ ماہ سے جنگل میں زندگی گزار رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں جرگے نے پسند کی شادی کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے لڑکے کو بارہ لاکھ روپے جرمانہ اور پانچ سال کی بچی کرنے کا حکم دیا تھا جرگے کا فیصلہ نہ ماننے پر جوڑے کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا جس پر سیشن کورٹ گھوٹکی میں پٹیشن دائر کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :