طلباء تنظیموں کو ختم کرنے کا اقدام آئین اور بنیادی حقوق کے خلاف ہو گا، زبیر احمد حفیظ

پیر 23 مارچ 2015 14:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مارچ۔2015ء) متحدہ طلباء محاذ آل پاکستان سٹوڈنٹس کونسل سمیت دیگر طلباء تنظیموں نے طلباء تنظیموں کو ختم کرنے کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ عملاً نہیں ہو سکتا، متحدہ طلباء محاذ کے صدر زبیر احمد حفیظ نے کہا ہے کہ یہ اقدام آئین اور بنیادی حقوق کے خلاف ہو گا، آئین میں انجمن سازی کا حق حاصل ہے، دینی ومذہبی تنظیمیں کا کسی ایسے جرائم یا دہشت گردی کارروائیوں میں ملوث نہیں محض مفروضوں کی بنیاد پر عمارت کھڑی کرنا دانشمندی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ طلباء نے سوسائٹی کی خدمت کی ہے، اچھے لوگ معاشرے اور سیاست کو دیئے ہیں، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، رانا ارشد، جہانگیر بدر، سراج الحق، لیاقت بلوچ جیسے کئی قومی رہنما سٹوڈنٹ یونین کی پیداوار ہیں، زبیر احمد حفیظ نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ طلباء یونینز کو بحال کر کے ان کے الیکشن کرواتی اور تعلیمی اداروں میں ایک بہترین ماحول پیدا ہوتا، انہیں ایک پلیٹ فارم مہیا کر کے معاشرے کا مفید شہری بنائے ان پر پابندی لگانا درست نہیں ہم اسے تسلیم نہیں کریں گے، غلام عباس صدیقی نے کہا کہ جاگیردار اور سرمایہ دار طبقہ عام آدمی کو سیاست سے دور رکھنا چاہتا ہے، غریب آدمی کی آواز دبانے اور سیاست میں اپنا کردار ادا کرنے سے روکنے کی سازش ہے، اسلامی تحریک طلباء اسے مسترد کرتی ہے، زبیر احمد حفیظ، غلام عباس صدیقی ودیگر طلباء تنظیموں کے رہنماؤں نے کہا کہ طلباء تنظیموں پر پابندی قبول نہیں ہو گی ہم اپنا آئینی اور قانونی حق استعمال کریں گے۔