سابق وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی قتل کیس میں گرفتار ملزم محمد عبداللہ عمر کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کی سماعت،

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری، دو ہفتوں میں جواب داخل کرانے کی ہدایات جاری

منگل 24 مارچ 2015 21:01

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 مارچ 2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی قتل کیس میں گرفتار ملزم محمد عبداللہ عمر کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کی سماعت کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد میاں عبدالرؤف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب داخل کرانے کی ہدایات جاری کردیں۔ جبکہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی عدم موجودگی کی وجہ سے شہباز بھٹی قتل کیس میں گرفتار ملزم کیس کی سماعت نہ ہوسکی ۔

منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل بشارت اللہ عدالت عالیہ میں پیش ہوئے۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ شہباز بھٹی قتل کیس میں گرفتار ملزم محمد عبداللہ عمر کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے اس کے خلاف قتل کا مقدمہ بھی غیر قانونی بنیادوں پر درج ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو بتایا شہباز بھٹی قتل کیس میں گرفتار ملزم جو کہ جیل میں بند ہے شہباز بھٹی قتل کیس سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے عدالت استدعا کی کہ ملزم کے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔ جبکہ عدالت نے کہا کہ فریقین کا موقف سنے بغیر کوئی احکامات جاری نہیں کئے جاسکتے۔ وفاق کو جواب داخل کرانے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کردیتے ہیں۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے شہباز بھٹی قتل کیس میں وفاق کو جواب داخل کرانے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد میاں عبدالرؤف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔