انتظامیہ نے پاکستان کسان اتحاد کو مطالبات کے حق میں ناصر باغ میں کنونشن کرنے سے روکدیا

پولیس نے احتجاج کیلئے پریس کلب کے باہر پہنچنے والے رہنماؤں اور کسانوں کوتشدد کے بعد گرفتار کر لیا ،ٹریفک کا نظام درہم برہم

بدھ 25 مارچ 2015 16:15

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) انتظامیہ نے پاکستان کسان اتحاد کو اپنے مطالبات کے حق میں ناصر باغ میں کنونشن کرنے سے روکدیا ،پولیس نے احتجاج کیلئے پریس کلب کے باہر پہنچنے والے رہنماؤں اور کسانوں کوتشدد کے بعد گرفتار کر لیا ، اس دوران لاہور پریس کلب کے باہر اور اطراف کی شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں ۔

پاکستان کسان اتحاد کے اعلان کے مطابق صوبہ بھر سے کسانوں کی ایک بڑی تعداد ناصر باغ میں کنونشن میں شرکت کے لئے پہنچی تاہم انتظامیہ نے کسانوں کو جلسہ کرنے سے روکتے ہوئے موقف اپنایا کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ اس دوران کسان رہنماؤں اور انتظامیہ کے ذمہ داران کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم پولیس کی مدد سے جلسے کو منعقد ہونے سے روک دیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مال روڈ اور اطراف کی شاہراہوں پر بھی ٹریفک جام رہی ۔پاکستان کسان اتحاد کے عہدیدار پنجاب بھر سے آئے ہوئے کسانوں کے ہمراہ احتجاج کیلئے پریس کلب کے باہر پہنچ گئے اور احتجاجی مظاہرہ شروع ہی کیا تھاکہ اس دوران پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور کسانوں کو احتجاج ختم کرنے کیلئے کہا تاہم کسانوں کی طرف سے مطالبات کے حق میں احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کے اعلان پرپولیس نے رہنماؤں اور کسانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا اور بعد ازاں گرفتار کر کے گاڑیوں میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئی ۔

کسانوں کے مطابق مرکزی صدر چوہدری انور ‘ ضلعی صدر ذواالفقار اعوان سمیت 80سے 90 رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ کسانوں کا کہنا تھاکہ موجودہ حکومت کے دور میں کسان شدید مشکلات کا شکار ہے ، ریلیف اور فصل کی صحیح قیمت نہ ملنے کی وجہ سے پیداواری لاگت بھی پوری نہیں ہوتی ۔گنے کے کاشتکاروں کو شوگر ملز مالکان کی طرف سے تاحال ادائیگیاں نہیں کی گئیں ۔

ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی طرف سے ناجائز بجلی کی ناجائز بل بھجوائے گئے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں معاف کیا جائے اورآئندہ بلوں پر سبسڈی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو سہولیات دینے کی بجائے انہیں احتجاج کے حق سے بھی روک رہی ہے ، اس طرح کے ہتھکنڈوں سے ہمیں مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا ۔پولیس اور کسانوں کے درمیان ہاتھا پائی اور گرفتاریوں کے باعث لاہور پریس کلب اور اسکے اطراف میں ٹریفک کا نظام گھنٹوں درہم برہم رہا جسکی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ عنوان :