برطانیوں کو جہاد سے روکنے کے لیے دل و دماغ جیتنے ہوں گے‘ برطانوی اراکین

جمعرات 26 مارچ 2015 12:57

برطانیوں کو جہاد سے روکنے کے لیے دل و دماغ جیتنے ہوں گے‘ برطانوی اراکین

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2015ء) برطانیہ کے اراکین پارلیمان نے خبردار کیا ہے کہ عراق اور شام جا کر دولت اسلامیہ میں شامل ہونے والے برطانیوی شہریوں کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق داخلہ اْمور کی کمیٹی کی چیئرمین کیتھ ویز نے کہا کہ برطانیہ کو ایسے افراد کے دل و دماغ جیتنے ہوں گے۔

ارکینِ پارلیمان کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ ان افراد کو روکنے کے لیے خاندانوں، کمیونٹیز اور بین الاقوامی ساتھیوں کے تعاون سے’ترجیہی بنیادوں‘ پر کام کرے۔لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے مسٹر ویز نے کہاکہ عوام کے سامنے آنے والے اس طرح کے بڑھتے واقعات نے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہ دل و دماغ کی بے رحم جنگ ہے اور بغیر کسی مضبوط جوابی بیان کے ہم زیادہ لوگوں کو جانے سے نہیں روک سکتے۔

(جاری ہے)

ہم اس معاملے میں کھائی کے دہانے پر کھڑے ہیں۔کیتھ ویز نے کہا کہ ایسے واقعات فوری کارروائی نہ کرنے وجہ سے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر سکول اور پولیس کو تھوڑا سا بھی انتہا پسندی کا شبہ ہو یا کسی ایسے شخص سے قریبی تعلق جو انتہا پسندی کے رجہانات رکھتے ہو، فوری طور پر والدین کو بتانا چاہیے۔کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں تجویز کیا کہ انسدادِ دہشت گردی ہاٹ لائن کا نام مشورہ فراہم کرنے کی خدمات ’ایڈوائس سروس‘ ہونا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :