خیبرپختونخوا کے تدریسی ہسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں بائیو میٹرک اٹینڈنس سسٹم کا اجراء

جمعرات 26 مارچ 2015 21:26

خیبرپختونخوا کے تدریسی ہسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں بائیو میٹرک ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مارچ۔2015ء) صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں عملے کی حاضری اور وقت کی پابندی کو یقینی بنانے کے لئے ابتدائی طور پر بڑے تدریسی ہسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں بائیو میٹرک اٹینڈنس سسٹم کا اجراء کیا گیا۔ سینئر صوبائی وزیر صحت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی شہرام تراکئی نے جمعرات کے روز لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں اس سسٹم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔

اگلے مرحلوں میں یہ سسٹم صوبے کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں اور سکولوں میں بھی متعارف کرایا جائے گا تاکہ عوامی خدمات کے ان اداروں میں عملے کی حاضریوں کو یقینی بنا کر ان کی مجموعی استعداد کار کو بہتر بنایاجاسکے اور عوام کو بہتر خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے۔اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر صحت نے اس سسٹم کے اجراء کو موجودہ صوبائی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کا ایک اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت تمام محکموں خصوصاًتعلیم اور صحت کے شعبو ں میں جدید ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ اور موثر استعمال کے ذریعے ان محکموں کی استعداد کار کو بہتر بنانے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کر رہی ہے اور ابتدائی طور پرطبی و تعلیمی اداروں میں بائیو میٹرک اٹینڈنس سسٹم کا اجراء اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے جسے ان اداروں کے چھوٹے بڑے تمام ملازمین کو اپنی ذمہ داریوں اور فرائض منصبی کی انجام دیہی میں جوابدہ بنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

اسی طرح اداروں کی کارکردگی بہتر ہوگی اور اس کا فائدہ براہ راست عوام کو پہنچے گا۔اس نظام کے ذریعے محکمے کے اعلیٰ حکام کوملازمین کی اپنی ڈیوٹیوں میں حاضری اور ان کی کارکردگی کے بارے میں مستند اور حقائق پر مبنی معلومات روزانہ کی بنیا د پر مل سکیں گی جن کی بنیا د پر اچھی کارکردگی کے حامل ملازمین کو جزا اور فرائض سے غفلت برتنے والوں کو سزا دی جا سکے گی۔

صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ محکمے کے وزیر اور سیکرٹری سے لے کر کلاس فور تک کے ملازمین سب ہی اس نظام میں انرول ہوں گے اور کوئی بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہوگا ۔جب محکمے کا وزیر اس نظام میں انرول ہو تو کسی اور کے مستثنیٰ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے مزید کہاکہ اداروں میں ملازمین کی کارکردگی کے بارے میں حقائق پر مبنی معلومات حاصل کرنے کا یہ بہترین ذریعہ ہے جس سے ان اداروں کے معاملات میں شفافیت آئے گی اور چھوٹے بڑے سب اپنے فرائض کے حوالے سے جوابدہ ہو سکیں گے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ بائیو میٹرک اٹینڈنس سسٹم کو ملازمین کی پے سلپس کیساتھ منسلک کیاجائے گا اور جو ملازم جتنے دن ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے گا اسی حساب سے ان کی ماہانہ تنخواہ میں کٹوتی کی جائے گی۔اس نظام کے ذریعے روزانہ،ماہانہ اور سالانہ ی بنیادوں پر تمام ملازمین کی حاضریوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے حوالے سے وزیر صحت نے کہا کہ یہ صوبے کا سب سے بڑا ہسپتال ہے جس میں سالانہ بارہ لاکھ سے زیادہ مریضوں کاعلاج ہوتا ہے جو دنیاکے کسی ہسپتال میں نہیں ہوتا ہم اس ہسپتال کو ایک ماڈل ہسپتال بنانا چاہتے ہیں۔

ہم سرکاری ہسپتالوں میں نہ صرف عملے بلکہ مریضوں کو بھی ایک بہترین ماحول دینا چاہتے ہیں جو حکومت،عوام اور عملے سب کے مفاد میں ہے۔ہسپتالوں کو مکمل خود مختاری دی جارہی ہے جس کے لئے میڈیکل انسٹیٹیوشن ایکٹ نافذکیا گیا ہے جس کے تحت ہر تدریسی ہسپتال کے لئے ایک بورڈ آف گورنر تشکیل دیا جائے گا جو ہسپتال کے سارے معاملات کو دیکھے گا تاکہ ا ن کی مجموعی کارکردگی کو عوامی توقعات کے عین مطابق بنایا جائے۔

انہوں نے انتہائی نامساعد حالات میں صوبے کے عوام کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات فراہم کرنے پر ایل آر ایچ کے ڈاکٹروں اور دیگر تمام عملے خصوصاً سابقہ چیف ایگزیکٹیو ظفر الدین کی کارکردگی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔اس موقع پر بتایا گیاکہ طبی اور تعلیمی اداروں میں بائیو میٹرک اٹینڈنس سسٹم کا اجراء محکمہ سائنس اینڈانفارمیشن ٹیکنالوجی کا ایک منصوبہ ہے جس کے تحت ابتدائی طور پر صوبے کے دس بڑے ہسپتالوں میں 248بائیو میٹرک اٹینڈنس سسٹم نصب کر دئیے گئے ہیں اور اگلے مرحلے میں انکے ساتھ آئی پی کیمرے بھی نصب کر دئیے جائیں گے اور یہ سارا سسٹم صوبے کے تمام طبی و تعلیمی اداروں میں بھی نصب کیاجائے گا۔

صوبائی وزیر نے صوبے کے طبی اور تعلیمی اداروں میں بائیو میٹرکس سٹم کی تنصیب کے سلسلے میں محکمہ سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کردار کو بھی سراہا۔قبل ازیں صوبائی وزیر صحت نے وزیر تعلیم عاطف خان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس پشاور میں بھی بایو میٹرک اٹینڈنس سسٹم کا افتتاحی کیا۔

متعلقہ عنوان :