بھارت اپنے پست حوصلہ‘ مایوس اور سٹھیائے افسران سے نجات چاہتا ہے ‘اسے پاکستانی فوج کے نوجوان افسروں جیسے کمانڈروں کی ضرورت ہے‘سیاچن جیسے محاذ پر لڑنے کیلئے پاکستانی فوج کے نوجوان کمانڈروں جیسے کمانڈروں کی ضرورت ہے،بھارتی اٹارنی جنرل مْکل روہاتگی کاسپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر عدالت میں بیان ،اگر اگلی جنگ سیاچن کی بجائے راجھستان کے صحرامیں ہوئی تو پھر کیا ہوگا؟‘بھارتی سپریم کورٹ

جمعرات 26 مارچ 2015 23:00

بھارت اپنے پست حوصلہ‘ مایوس اور سٹھیائے افسران سے نجات چاہتا ہے ‘اسے ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2015ء) بھارتی فوج نے اپنے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں پیش ہوکر صاف صاف کہہ دیا ہے کہ وہ اپنے پست حوصلہ، مایوس اور سٹھیائے ہوئے افسران سے نجات چاہتی ہے اور اسے پاکستانی فوج کے نوجوان افسروں جیسے کمانڈروں کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارتی فوج کی نمائندگی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل مْکل روہاتگی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ پاکستانی اور چینی فوج میں کرنل کی اوسط عمر 37 سال ہے جبکہ بھارتی کرنل کی اوسط عمر 41 سال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاچن جیسے محاذ پر لڑنے کیلئے پاکستانی فوج کے نوجوان کمانڈروں جیسے کمانڈروں کی ضرورت ہے۔ بھارتی فوج کے نمائندے کے دلائل کے جواب میں عدالت کا کہنا تھا کہ اگر اگلی جنگ سیاچن کی بجائے راجھستان کے صحرامیں ہوئی تو پھر کیا ہوگا؟۔ بھارتی سپریم کورٹ میں پینشن کے معاملے پر مقدمے میں بھارتی فوج کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ان وجوہات کی بناء پر پینشن کا معاملہ التواء کا شکار ہورہا ہے۔