Live Updates

عمران خان نے جوڈیشل کمیشن پر حکو مت سے مزید بات کر نے سے انکار کردیا ‘یمن جنگ کا حصہ بننے کی مخالفت ، نوازشر یف بتائے کہ یمن میں جنگ کا حصہ بننے کا فیصلہ کس پارلیمنٹ اور اے پی سی میں ہواہے ؟ طے شدہ نکات کے تحت جوڈیشل کمیشن نہ بنایا تو پھرسڑکوں پرنکلیں گے‘ رواں سال ہی عام انتخابات ہونگے ، تحر یک انصاف حکو مت بنائے گی ‘کسی کوبھتہ خوری ‘بوری بند لاش اور بھتہ کاپیسہ جمع کرکے لندن بھجوانے کی ہدایت نہیں کی‘نوازشر یف ‘آصف زرداری ‘بلاول بھٹو اورحمزہ شہبازشر یف جیسے لوگ خاندانی سیاست کی وجہ سے آئے ‘خیبر پختونخوا میں 5سال کے دوران150ارب روپے کی لکڑی چوری ہو ئی ، ہم نے10ارب کی لکڑی پکڑی ہے،تحر یک انصاف کے سر براہ عمران خان کا تحر یک انصاف بزنس کلب کی افتتاحی تقر یب سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 27 مارچ 2015 18:54

عمران خان نے جوڈیشل کمیشن پر حکو مت سے مزید بات کر نے سے انکار کردیا ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مارچ۔2015ء) تحر یک انصاف کے سر براہ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر (ن) لیگ نے پہلے سے طے شدہ نکات کیمطابق جوڈیشل کمیشن نہ بنایا تو ہم سڑکوں پر اپنا حق لیں گے اور جوڈیشل کمیشن کے معاملے پر مزید کسی قسم کی بات نہیں ہو گی ‘ میں دعویٰ سے کہتاہوں کہ رواں سال ہی ملک میں عام انتخابات ہونگے اور تحر یک انصاف حکو مت بنائے گی‘پہلے ہم نے امر یکی جنگ کے نتائج بھگت رہے ہیں اب نوازشر یف بتائے کہ یمن میں جنگ کا حصہ بننے کا فیصلہ کس پارلیمنٹ اور اے پی سی میں ہواہے ؟ہم کو چاہیے کہ بردارممالک میں جنگ کا حصہ بننے کی بجائے ان میں تعلقات کو بہتر بنائے اور ہمیں کسی صورت کسی اور جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے ‘میں نے کسی کوبھتہ خوری ‘بوری بند لاش اور بھتہ کاپیسہ جمع کرکے لندن بجھوانے کی ہدایت نہیں کی اور میرے حوالے سے جو آڈیو ٹیپ سامنے آئی ہے وہ میں نے نہیں سنی اور میں پو چھتاہوں کہ کس نے غیر قانونی طور پر میرا موبائل ٹیپ کیا ہے‘اس طر ح تو میں نوازشر یف کی بھی کئی آڈیوٹیپ سامنے لا سکتا ہوں ‘کر پشن نے پاکستان کے اداروں کو تباہ کر دیا ہے اور بزنس مین بھی کر پشن کی وجہ سے بیرون ممالک منتقل ہو رہے ہیں‘بیرون ممالک میں لوگوں کو انکا مقام اور حق ملتا ہے مگر پاکستان میں سب کچھ کر پشن کے ذریعے ہی ہوتا ہے‘پاکستان میں تبدیلی کور وکنے کیلئے بہت بڑا مافیا بن چکا ہے اور پاکستان میں کرکٹ کی تباہی بھی بہترین نظام نہ ہونے کی وجہ سے ہے ‘تحر یک انصاف کا ایک ادارہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ تحر یک انصاف میں کوئی اپنی بادشاہت قائم نہیں کر سکے گا‘نوازشر یف ‘آصف زرداری ‘بلاول بھٹو اورحمزہ شہبازشر یف جیسے لوگ میرٹ نہیں خاندانی سیاست کی وجہ سے آئے ہیں ‘خیبر پختونخواہ میں 5سال کے دوران150ارب روپے کی لکڑی چوری ہو ئی ہے اور ہم نے10ارب کی لکڑی بھی کچھ عرصہ پہلے پکڑی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کومقامی ہوٹل میں سابق گور نر پنجاب چوہدری محمد سرور کی قیادت میں قائم ہونیوالے تحر یک انصاف بزنس کلب کی افتتاحی تقر یب کے موقع پر خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر تحر یک انصاف کے مر کزی سیکرٹری جنرل جہانگیر تر ین ‘وائس چےئر مین شاہ محمو دقر یشی ‘اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمودالرشید ‘رکن قومی اسمبلی شفقت محمود اور دیگر بھی موجود تھے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت جوڈیشل کمیشن کے قیام سے پیچھے بھاگ رہی مگرہم انکو کسی صورت بھاگنے نہیں دینگے انکو ہر صورت دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں لانا ہو گا ‘سعودی عرب کے ساتھ جنگ اپنی جگہ ہمیں یمن جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے ‘امر یکہ کی جنگ میں50ہزار لوگوں کی جانیں جا چکی ہے اور100ارب کا نقصا ن ہو چکا ہے بجائے اسکے ہم سعودی اور یمن کو ایک کریں ہم خود جنگ کا حصہ بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکو مت نے پہلے تین ماہ کی کوششوں کے بعد جوڈیشل کمیشن کے ایم اویوپر اتفاق کیا مگر اب کل (ن) لیگ نے جوڈیشل کمیشن کے نکات میں تبدیلی کیلئے رابطہ کیا ہے لیکن ہمارا حتمی فیصلہ ہے کہ ان نکات میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہوگی اور اگر حکو مت نے اتفاق شد ہ نکات کے مطابق کمیشن نہ بنایاتو ہم سڑکوں پر آئیں گے اور حکو مت کو حکو مت چلانا مشکل ہو جا ئیگا۔

چوہدری محمدسرور نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیاپاکستان صرف عمران خان ہی بنا سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی تحر یک انصاف کا ساتھ دے رہی ہے بھتہ خوری ‘بجلی کی لوڈشیڈ نگ اور امن وامان کی خراب صورتحال ہے جو کام حکو مت کو کر نا ہے دنیا کے ساتھ کاروباری تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے مگریہ کا م پاکستانی بزنس برداری کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں بزنس کمیونٹی کو یہ پیغام دینا چاہتاہوں کہ عمران خان کی قیادت میں جب تحر یک انصاف حکو مت بنا ئے گی تو ملک سے کر پشن کے خاتمہ کر نے کے ساتھ ساتھ ملک میں کاروبار کیلئے ماحول بھی بہتر بنائیں گے اور ملک کو تمام مسائل اور بحرانوں سے نجات ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں تحر یک انصاف کی حکو مت ملک میں اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کیا جا ئیگا اور بزنس کلب کا دائر کارملک کے کونے کونے تک بڑھا یا جا ئیگا اور تحر یک انصاف کے بزنس کلب کیلئے پاکستان کی بزنس کیمونٹی جو بھی پیسے دے گی تو اسکا مکمل آڈٹ ہو گا ۔

مر کزی سیکرٹری جنرل جہا نگیر تر ین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں سیاسی لیڈر شپ کی ناکام پا لیسوں اور 65سالوں میں نااہلیوں کی وجہ سے پاکستان مسائل کی دلدل میں پھنس چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحر یک انصاف میں میرے ساتھ بہت سے لوگ پہلے دوسری جماعتوں میں رہے مگر اسکا اصل مقصد یہ تھا کہ ہم پاکستان کے مسائل کو حل کر یں مگر بدقسمتی سے پاکستان میں ایک ایسامافیا ہے جو ملک کو آگے بڑھتا دیکھنا نہیں چاہتے مگر عمران خان ہی واحد سیاسی لیڈر ہے جو ملک کو ”نیا پاکستان “بنا سکتے ہیں ہمارا اور ہماری لیڈر شپ کی قیادت کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ ہم نے اپنی طاقت عوام کو دینی ہے اور تمام اداروں کو مضبوط کر نا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی بزنس کمیونٹی کو مضبوط بنانا ہے اور حکو مت میں آنے کے بعد تمام تجارتی فیصلے بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے ہی کر ینگے ۔ وائس چےئر مین شاہ محمودقر یشی نے کہا کہ عمران خان پارٹی کو اپنی یا خاندان کی جاگیر نہیں بنانا چاہتا بلکہ پارٹی کو ایک ادارہ بنانا چاہتے ہیں جس میں تمام فیصلے مشاورت اور ملک مفاد میں ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کا حکو مت اور اداروں سے اعتماد ختم ہو چکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بز نس کمیونٹی بھی ملک میں حکو مت کی غلط پا لیسوں اور بجلی کی لوڈشیڈ نگ اور امن وامان کی خراب صورتحال کی وجہ سے اپنا کاروبار بیرون ممالک منتقل کررہے ہیں اور پاکستان میں سیاسی قیادت کے ماتھے پر بھی کر پشن کا داغ لگ چکا ہے کیونکہ یہاں پر کر پشن کے پیسے کے سوا کچھ نہیں ہو سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں میرٹ نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ جس کا جہاں داؤ لگ جاتا ہے وہ وہاں اپنے مقصد پورا کر لیتا ہے مگر عمران خان کی قیادت میں تحر یک انصاف کی حکو مت میں تمام فیصلے ملک وقومی مفادات کو سامنے رکھ کرہی کیے جائیں گے اور عمران خان پاکستان کے واحد سیاستدان ہے جو تنقید برداشت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحر یک انصاف مکمل جمہو ری جماعت ہے اور پارٹی انتخابات بھی جمہو ریت کا حصہ ہے اور عمران خان کو کوئی بھائی ‘بہن یا بیٹا ایسا نہیں جو عمران خان کے بعد پارٹی کی قیادت حاصل کر نا چاہتا ہے بلکہ پارٹی قیاد ت کس نے کر نی ہے اس کا فیصلہ پارٹی کارکنان ہی کر ینگے اس موقعہ پر دیگر نے بھی خطاب کیا اور بزنس کلب کے قیام پر چوہدری سرور کو خراج تحسین پیش کیا اور مبارکبادی ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات