حادثے کے بعد جرمن جہاز کے پائلٹ کی مسافروں کے سامنے جذباتی تقریر

ہفتہ 28 مارچ 2015 13:40

حادثے کے بعد جرمن جہاز کے پائلٹ کی مسافروں کے سامنے جذباتی تقریر

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) ایک مسافر نے فیس بک پر جرمن جہاز کے پائلٹ کی وہ تقریر شیئر کی ہے جوپائلٹ نے کل مسافروں کے سامنے کی۔ تقریر میں کہا گیا کہ وہ مسافروں کو بخیر و عافیت گھر تک پہنچائے گا۔ بریٹا انگلیچ جرمن جہاز کے حادثے کے دو دن بعد ہی فلائٹ میں بیٹھی تھی۔ جرمن جہاز کو پیش آنے والے حادثے میں کو پائلٹ انڈیسا لوبیٹز نے جان بوجھ کر خود سمیت 150 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

اس کے بعد جرمن جہازوں کا عملہ جہازوں پر ذاتی وجوہات کی بنا آنے سے انکار کرتا رہا۔ بریٹا نے اپنی پوسٹ میں، گھروں تک بحفاظت پہچانے کے عزم پر، پائلٹ کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ بریٹا کی یہ پوسٹ 3 لاکھ کے قریب لائکس اور ساڑھے سولہ ہزار بار شیئر ہو چکی ہے۔ جبکہ اس پر ساڑھے تین ہزار کے قریب کمنٹس بھی آ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

بریٹا نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ کل صبح 8 بج کر 40 منٹ پر میں ،ہمبرگ سے کولوجن کے لیے ، جرمن جہاز پر ملے جلے جذبات کے ساتھ سوار ہوئی۔

اس کے بعد کیپٹن نے ذاتی طور پر نہ صرف ہر کسی کو ہیلو کہا بلکہ جہاز اڑانے سے پہلے سب کے سامنے ایک تقریر بھی کی۔ اس نے یہ تقریر کاک پٹ کی بجائے کیبن سے کی۔ اس نے کہا کہ کس طرح وہ اور جہاز کا کریو اس حادثے سے متاثر ہوئے ہیں، جہاز کے کریو کے جذبات بھی عجیب سے ہیں مگر وہ رضاکارانہ طور پر وہاں موجود ہیں۔ پائلٹ نے یہ بھی کہا کہ اس کے اور کریو کے بھی خاندان ہیں۔

ان خاندانوں سے ملنے کے لیے وہ شام کو ضرور واپس آئے گا۔ چند منٹ تک سارے جہاز میں خاموشی چھا گئی اس کے بعد سب نے پائلٹ کو بہت سراہا۔ بریٹا نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ اس کیپٹن کا شکریہ جس نے ہمارے خیالات کو سمجھا۔ آج صبح تک ہونے والی تحقیقات کے مطابق تباہ ہونے والے جہاز کا کو پائلٹ ذہنی طور پر درست حالت میں نہ تھا۔ ڈاکٹر نے اسے فلائٹ پر جانے سے منع کیا تھا مگر کو پائلٹ نے یہ بات کسی کو نہ بتائی۔

متعلقہ عنوان :