ریکارڈ سازورلڈ کپ 2015 ء، کئی نئے اور منفرد ریکارڈ بھی اپنے نام کر گیا

پیر 30 مارچ 2015 11:29

ریکارڈ سازورلڈ کپ 2015 ء، کئی نئے اور منفرد ریکارڈ بھی اپنے نام کر گیا

میلبورن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء)ورلڈ کپ 2015 ء آسٹریلیا کی فتح پر منتج ہوا لیکن ساتھ ساتھ کئی نئے اور منفرد ریکارڈ بھی اپنے نام کر گیا۔آسٹریلیا اور نیوزی کی ہارڈ باونسی وکٹوں پر کھیلے جانے والے کرکٹ کے میگا ایونٹ میں اڑتیس سنچریاں اسکور کی گئی جو ایک ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ سنچریوں کا نیا ریکارڈ ہے۔سری لنکن بلے باز کمار سنگاکارا نے ایونٹ میں چار سنچریاں بنا کر ناصرف ورلڈ کپ بلکہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کا بھی منفرد ریکارڈ بنا دیا، اس سے قبل کسی بھی کھلاڑی کو ایک روزہ کرکٹ میں لگاتار چار سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل نہیں تھا۔

سب سے بڑی انفرادی اننگز نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل نے کھیلی، انہوں نے کوارٹر فائنل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ناقابل شکست 237 رنزبنائے جبکہ ویسٹ انڈیز کے کرس گیل نے زمبابوے کے خلاف کینبرا میں 215 رنز بنا کر ورلڈ کپ تاریخ میں پہلی ڈبل سنچری بنانیکا ریکارڈ اپنینام کیا۔

(جاری ہے)

آسٹریلین وکٹ کیپر بریڈ ہیڈن ورلڈ کپ کھیلنے والے سب سے عمر رسیدہ آسٹریلین کھلاڑی بن گئے، انہوں نے 37 سال اور 157 دن کی عمر میں آسٹریلیا کی نمائندگی، اس سے قبل آسٹریلیا کے لیے ورلڈ کھیلنے والے سب سے عمر رشیدہ کھلاڑی گلین میک گرا تھے، انہوں نے 37 سال اور 78 دن کی عمر میں کینگروز کی ورلڈ کپ میں نمائندگی کی۔

سری لنکن امپائر کمار دھرماسینا ورلڈ کپ فائنل میں بحیثیت امپائر اور کھلاڑی شرکت کرنے والے دنیا کے پہلے امپائر بن گئے، انہوں نے 1996 ورلڈ کپ کے فائنل میں سری لنکن ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔ایک میچ میں بہترین بولنگ کا ریکارڈ نیوزی لینڈ کے ٹم ساوٴتھی کے پاس رہا جنہوں نے انگلینڈ کیخلاف نو اوورزمیں 33 رنز دے کر سات بیٹسمینوں کوپویلین بھیجا، آسٹریلیا کیمچل اسٹارک نے بھی نیوزی لینڈ کے خلاف 28 رنزدے کر چھ بیٹسمینوں کو آوٴٹ کیا۔

آئی سی سی ورلڈکپ میں ٹرینٹ بولٹ اور مچل اسٹارک نے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں میں مشترکہ طور پر سرفہرست رہے۔آسٹریلیا کے دارز قامت بولر مچل اسٹارک نے آٹھ میچز میں 10.18 کی غیر معمولی اوسط سے 22 وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے حالیہ ورلڈ کپ میں ایک مرتبہ چار اور ایک مرتبہ پانچ وکٹیں اپنے نام کی۔ٹرینٹ بولٹ نے نو میچز میں 16.86 کی اوسط سے 22 وکٹیں اپنے نام کیں، ورلڈ کپ کی تاریخ میں وہ نیوزی لینڈ کی جانب سے کسی بھی ورلڈ کپ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باوٴلر ہیں۔

بھارت کے امیش یادو نے آٹھ میچوں میں 18 جبکہ پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض 16 کھلاڑیوں کوآوٴٹ کر کے سب سے کامیاب باوٴلر رہے۔بلے بازوں میں نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل سب سے آگے رہے اور انہوں نے نو میچوں میں 547 رنز بنائے جس میں کوارٹر فائنل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 237 رنز کی ناقابل شکست اننگ بھی شامل ہے۔سری لنکا کے کمار سنگاکارا سات میچوں میں 541 رنزبنا کر دوسرے نمبر پر رہے جس میں شار لگاتار سنچریاں بھی شامل ہیں۔

سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست کھانے والے جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈویلیئرز 482 رنز بنا کر مجموعی طور پر تیسرے رنز پر رہے۔وکٹ کیپرز میں آسٹریلین بریڈ ہیڈن سرفہرست رہے جنہوں نے 16 کھلاڑیوں کا وکٹ کے پیچھے شکار کیا جبکہ بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی 15 اور ویسٹ انڈین دنیش رامدین 13 کیچوں کے ساتھ قابل ذکر رہے۔