مسلم امہ کو اتحاد اور یکجہتی سے دہشت گردی اور لاحق دیگر خطرات سے مقابلہ کرنا ہوگا:اورنگزیب برکی

پیر 30 مارچ 2015 16:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء)پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور صوبائی سیکرٹری فنانس پنجاب اورنگزیب برکی نے حکومتی ناقص پالیسیوں اور یکطرفہ فیصلوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کو سعودی عرب بھیجنے سے پہلے اپنی خود مختاری کو دیکھنا چاہئے۔کیونکہ ہم خود حالت جنگ میں ہیں اور ہمارے اپنے قریبی ممالک سے تعلقات اچھے نہیں ہیں اور ان حالات میں غیر سیاسی فیصلے مئوثر ثابت نہیں ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سمیت کسی بھی ملک سے تعلقات پر حکومت نے پارلیمنٹ کو آگا ہ نہیں کیا۔ پیپلزپارٹی مشرق وسطی میں پیدا ہونیوالی صورتحال کو انتہائی گہرائی سے دیکھ رہی ہے اور یمن میں جمہوریت کی بقاء کیلئے ہونیوالی کارروائی کیساتھ ہے۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کے معاملے پر وزیراعظم نوا ز شریف کو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا چاہئے۔ پارلیمنٹ سعودی عرب کیخلاف نہیں ہے۔

حکومت یمن کی صورتحال پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے‘ اگر حکومت اس معاملے پر اعتماد میں لے گی تو اس کا خیر مقدم کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے دہشت گردی صرف مسلم ملکوں میں ہورہی ہے۔ مسلم امہ کو اتحاد اور یکجہتی سے دہشت گردی اور لاحق دیگر خطرات سے مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب سے سفارتی تعلقات ہی نہیں روحانی رشتہ ہے۔

حرمین شریفین اور بیت اللہ کے تحفظ کیلئے دنیا کا ہر مسلمان خون کا آخری قطرہ تک بہانے کو تیار ہے۔ بہتر ہے کہ او آئی سی کو یمن کے تنازعہ میں ثالٹ کا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب فوج بھیجنے کے حوالے سے فیصلہ پارلیمنٹ اور پوری قوم کو اعتماد میں لیکر کیا جائے۔ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے‘ سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوتو پاکستان کو سعودی عرب کا ساتھ دینا چاہئے۔