یمن میں جاری لڑائی غیرملکی مداخلت کا نتیجہ ہے،حرمین شریفین پرحملے کی دھمکی دینے والے صیہونی قوتوں کے آلہ کار ہیں،حرمین مسلمانوں کی عقیدت کا مرکز ہے،یمن ،شام،لبنان بحرین سمیت تمام اسلامی ممالک میں بیرونی مداخلت پر اقوام متحدہ ایکشن لے،حکمران ملکی مفاد کو مدنظر رکھ کرے اہم فیصلے کریں،

اہلسنت والجماعت کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹرخادم حسین ڈھلوں کی علماء کے وفد سے خصوصی گفتگو

پیر 30 مارچ 2015 20:56

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء ) اہلسنت والجماعت کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹرخادم حسین ڈھلوں نے کہاکہ یمن میں جاری لڑائی غیرملکی مداخلت کا نتیجہ ہے،حرمین شریفین پرحملے کی دھمکی دینے والے صیہونی قوتوں کے آلہ کار ہیں،حرمین مسلمانوں کی عقیدت کا مرکز ہے،یمن ،شام،لبنان بحرین سمیت تمام اسلامی ممالک میں بیرونی مداخلت پر اقوام متحدہ ایکشن لے،حکمران ملکی مفاد کو مدنظر رکھ کرے اہم فیصلے کریں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے علماء کے وفد سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ مسلم ممالک میں بغاوت ایک منظم سازش ہے ،جس کی سرپرستی ایک پڑوسی ملک کررہاہے،یمن میں جاری لڑائی فرقہ وارانہ لڑائی نہیں بلکہ مسلم ممالک پر قبضہ کرنا مقصد ہے،یمن میں بغاوت اور بیرونی مداخلت دراصل مسلمانوں کے مرکزیت کا خاتمہ کرنا ہے،مسلم ممالک میں پاکستان اہم حیثیت رکھتا ہے،مسلمانوں کے تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانا ضروری ہے،یمن کی طرح پاکستان میں بھی کئی بار ایسے عناصر کوششیں کرچکے ہیں تاہم قومی اتحاد ویکجہتی نے ان کو ناکام بنایا ہے ،ہمارے لیے سب سے اہم پاکستان کو تحفظ اور سلامتی ہے،وطن عزیز کی سلامتی کے لیے سعودیہ عرب نے ہمیشہ بنیادی کردار ادا کیا ہے،اس موقع پر پاکستان کو بھی اپناکردارادا کرنا ہوگا،پاکستان یمن میں جنگ کرنے کے بجائے بیرونی مداخلت کے خاتمہ اور بغاوت والے عنصر کے خاتمہ کے لیے کردار ادا کرے،2اپریل کو لاہور میں چھ اہلسنت جماعتوں کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے،تحفظ حرمین کے لیے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔