یمن ‘ سعودی عرب کے تنازعہ میں پاکستان ثالثی کا کردار ادا کریگا،، حرمین شریفین کیخلاف اقدام پر منہ توڑ جواب دینگے‘ سردار یوسف،

سعودیہ اور یمن کے معاملے پر حکومت نے اپنی پالیسی وضع کردی ،بغیر سوچے سمجھے بیان بازی نہ کی جائے‘ اسلام آباد کے بعد تمام بڑے شہروں میں ایک ہی وقت میں اذان اور نماز کیلئے وقت مقرر کرنے پر مشاورت جاری ہے، کسی بھی مذہب یا مسلک میں قتل و غارت گردی ،دہشت گردی جائز نہیں ‘وفاقی وزیر مذہبی و بین المذاہب ہم آہنگی کا سیمینار سے خطاب و میڈیا سے گفتگو

منگل 31 مارچ 2015 22:22

یمن ‘ سعودی عرب کے تنازعہ میں پاکستان ثالثی کا کردار ادا کریگا،، حرمین ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31مارچ۔2015ء ) وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار یوسف نے کہا ہے کہیمن اور سعودی عرب کے تنازعہ میں پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے گا،حکومت نے سعودیہ اوریمن کے حوالے سے اپنی پالیسی وضع کردی ہے اس لئے بغیر سوچے سمجھے بیان بازی نہ کی جائے، حرمین شریفین کے خلاف اگر کوئی بھی قدم اٹھایا گیا تو منہ توڑ جواب دیں گے،آج دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے ،دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ،اسلام آباد کے بعد علماء سے مل کر تمام بڑے شہروں میں ایک ہی وقت میں اذان اور نماز کیلئے وقت مقرر کرنے پر مشاورت ہورہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجابی کمپلیکس قذافی سٹیڈیم لاہو رمیں ”احترام انسانیت واستحکام پاکستان “ کے موضوع پر امن کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چےئرمین ورلڈ کونسل آف ریلیجنز (پاکستان ) مولانا محمد حفیف جالندھری ،سابق ایم این اے مولانا عبدالمالک ،بشپ عرفان جمیل ،سیکرٹری محکمہ اوقاف و مذہبی امورمحمد شہریار سلطان ،ڈائریکٹر جنرل محکمہ اوقاف و مذہبی امور پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری ،بشپ آرچ ڈائیوسس ،آرچ بشپ سبسٹین فرانسز شا ،ڈائریکٹر آف دی پیش سنٹر ،فادر جیمز چنن،مندر بھگت لال کھوکھر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نے مزید کہا کہ حکومت دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت آگے بڑھ رہی ہے ،مجرمان کو پھانسیاں لگ رہی ہیں ،جب قانون سخت ہوگا تو جرائم میں کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا تمام مذاہب کے پیشوا آگے بڑھیں اور لوگوں کو دین سے روشنا س کرائیں ۔ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں یہ آپس میں لڑانے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی مذہب یا مسلک میں قتل و غارت گردی ،دہشت گردی جائز نہیں ، یہ لوگ مذہب کی آڑ میں دہشت گردی کررہے ہیں لیکن ان کے خاتمے کیلئے حکومت اور فوج ایک پلیٹ فارم پر ہیں جنہیں قوم کی حمایت حاصل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حرمین الشریفین کی حفاظت کرنا مسلمانوں کا فرض ہے اس کیلئے پاکستان اس کی حفاظت کیلئے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کر یگا ۔یمن اور سعودی عرب کے تنازعے پر بغیر سوچے سمجھے مختلف باتیں ہو رہی ہیں لیکن مشرق وسطیٰ کے تنازعے پر وزیراعظم نواز شریف نے اپنا نقطہ نظر واضح انداز میں پیش کیا ہے کہ پاکستان اس تنازعے کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں حالات درست کرنے کیلئے آپریشن جار ی ہے جس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔انہوں نے مسیح شرکاء کو یقین دلایا کہ سانحہ یوحنا آباد کے بارے میں وزیر داخلہ سے بات کروں گا ، یقین دلاتا ہوں کہ بے گناہوں کو نہیں پکڑا جائے گا وراس میں ملوث گنہگاروں کو سخت سزادی جائے گی ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر شرکاء نے کہا کہ مذہبی انتہا پسندی اور تشدد کے واقعات کے پیچھے کوئی مذہبی گروہ نہیں ہو سکتا کیونکہ دنیا کا کوئی بھی مذہب انتہا پسندی اور دوسرے مذاہب کی بے حرمتی کی قطعاً اجازت نہیں دیتا۔

مسلمانوں کو جلایا جانا ‘ مسیحیوں کو دھماکے میں مارنا دونوں ہی واقعات انسانیت کے ساتھ ظلم ہیں کیونکہ انسانیت کا احترام مذہبی بنیادوں سے بالا تر ہے ۔ اس طرح کے واقعات پاکستان میں امن خراب کرنے کی سازش ہیں ۔کانفرنس کے اختتام پر نو نکاتی مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ۔