امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سرزمین حرمین شریفین کا دفاع پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔

بدھ 1 اپریل 2015 21:48

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء ) مسلم امہ کو مل کر سعودی عرب کے دفاع کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا۔ ہم نے سعودی عرب اور حرمین الشریفین کا تحفظ دینی فریضہ سمجھتے ہوئے ایمان کی بنیاد پر کرنا ہے اور اس کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائے گا۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ سعودی عرب اور یمن کے درمیان موجودہ صورتحال ایک خوفناک سازش کا پتہ دیتی ہے۔

اس سازش میں درحقیقت صلیبی، یہودی اور امریکی سبھی شامل ہیں جو بنیادی طور پر پورے عالم اسلام کو ان کے اندرونی مسائل میں الجھانے کی خوفناک منصوبہ بندی کر رہے ہیں ۔ جس طرح انہوںنے پاکستان کے اندر جنگ چھیڑی اور مسلمان کو مسلمان کے خلاف کھڑا کیا۔ مشرق وسطیٰ میں داعش کا فتنہ پروان چڑھایا جو شام اور عراق میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں بالکل اسی انداز میں یمن میں حوثی باغیوں کو مضبوط کیا گیا تاکہ وہ ایک بڑی قوت بن کر سعودی عرب کیلئے خطرہ بن جائیں۔

(جاری ہے)

اس وقت سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس سازش سے پوری دنیا میں امت مسلمہ کو آگاہ کیا جائے۔ ان شاءاللہ ہم یہ کام کریں گے اور امت کو جوڑنے کی کوشش کریں گے۔انہوںنے کہاکہ یمن میں بغاوت کھڑی کرنا سعودی عرب کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی خوفناک سازش ہے۔ سب مسلم ملکوں کو متحد ہو کر دشمنان اسلام کی سازشوں کا توڑ کرنا چاہیے اور او آئی سی کا اجلاس بلا کر متفقہ لائحہ عمل ترتیب دینا چاہیے۔

یہ مسئلہ سیاسی یا علاقائی نہیں بلکہ ہمارے ایمان اور عقیدے کا مسئلہ ہے۔ حرمین الشریفین کے تحفظ کے مسئلہ پر ہمیں ہر قسم کے ذاتی و سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر سوچنا چاہیے ۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ یمن میں بغاوت صرف وہاں کا علاقائی مسئلہ نہیں ہے۔ اگر خطہ کی صورتحال کا گہرائی سے جائزہ لیا جائے تو یہ بات صاف طور پر واضح ہے کہ وہاں طے شدہ منصوبہ بندی کے تحت بغاوت کھڑی کی گئی اور باغیوں کا قبضہ کروایا گیا۔

یہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔ سعودی عرب کا مسئلہ عام ملکوں جیسا نہیں ہے۔ وہاں بیت اللہ اور مسجد نبوی ﷺ ہونے کی وجہ سے یہ سب مسلمانوںکا روحانی مرکز ہے اس لئے سعودی عرب کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی سازشوں کا ناکام بنانابہت ضروری ہے اور اس مقصد کیلئے سب ملکوں کو اپنے علاقائی مفادات سے بالاتر ہو کر سوچنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ حقیقت میں یمن کے باغیوں کا اصل ہدف سعودی عرب ہے۔

حوثی باغیوں کی سیاسی اور فوجی اعتبار سے مدد کی جارہی ہے۔سب ملکوں کو اصل حقائق کو سمجھنا چاہیے کہ یہودی و صلیبی کیا کھیل کھیل رہے ہیں اور کسی کو ان سازشوں کا حصہ نہیں بننا چاہیے بلکہ عالم اسلام کے ساتھ مل کر سرزمین الحرمین الشریفین کے تحفظ کا فریضہ سرانجام دینا چاہیے۔عرب لیگ اور عالم اسلام کی سطح پر سب مسلمانوں اور مسلمانوں کی حکومتوں کا ایک ہی نقطہ نظر ہے ۔انہوںنے کہاکہ صلیبیوں و یہودیوں کی حرمین الشریفین کیخلاف سازشوں سے پوری امت کو آگاہ کریں گے۔سعودی عرب مسلمانوں کا روحانی اور پاکستان دفاعی مرکز ہے۔ حرمین الشریفین کا تحفظ اپنا دینی فریضہ سمجھ کر اداکریں گے۔

متعلقہ عنوان :