دنیا کی معمر ترین خاتون میساؤ اوکاوا وفات پا گئیں

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 2 اپریل 2015 12:14

دنیا کی معمر ترین خاتون میساؤ اوکاوا  وفات پا گئیں

جاپان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اپریل2015ء) دنیا کی معمر ترین خاتون میساؤ اوکاوا یکم اپریل 2015 کو وفات پاگئیں۔ اُن کی عمر 117 سال اور 27 دن تھی۔ جاپان سے تعلق رکھنے والی میساؤ اوکاوا مغربی جاپان کے شہر اوساکا میں 5 مارچ 1898 کو پیدا ہوئیں۔5 مارچ کو اپنی 117 ویں سالگرہ مناتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ کچھ نہیں کہہ سکتی کہ اُن کی لمبی عمر کا راز کیا ہے۔

اس سے پہلے اپنی 116 ویں سالگرہ پر انہوں نے نیند اور اچھے کھانوں کو اپنی لمبی عمر کا راز قرار دیا تھا۔ گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے 2013 میں انہیں دنیا کی معمر ترین خاتون کے اعزاز سے نوازا تھا۔میساؤ اوکاوا کی شادی 1919 میں ہوئی تھی۔ اُن کی زندگی کے سب سے یادگار پل اُن کی شادی اور بچوں کی پیدائش کے تھے ۔اس وقت اُن کے دو بچے زندہ ہے۔

(جاری ہے)

ایک بیٹا جس کی عمر94 سال ہے جبکہ ایک بیٹی کی عمر92 سال ہے۔

میساؤاکاؤا کے 4 پوتے پوتیاں / نواسے نواسیا ں اور 6 پڑپوتے پوتیاں/ نواسے نواسیاں ہیں۔ میساؤ اوکاوا کے شوہر کا انتقال 1931 میں ہوا تھا۔ میساؤ کا کہنا تھا کہ اتنی لمبی عمر کے باوجود انہیں اپنی زندگی بہت چھوٹی محسوس ہو تی ہے۔ رائٹ برادران نے جب ہوائی جہاز اڑایا تو میساؤ پانچ سال کی تھی، پہلی جنگ عظیم میں وہ اپنے لڑکپن میں تھی، جب انسان نے چاند پر قدم رکھا تو اس کی عمر 70 سال تھی۔

ماہرین کو میساؤ اوکاؤا کی لمبی عمر پر کوئی حیرانی نہیں۔ اس کی وجہ اُن کا جاپانی ہونا ہے۔ جاپان کے ہزاروں افراد سو سال سے زیادہ عمر کے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں 58 ہزار سے زیادہ افراد ایسے ہیں جن کی عمر 100 سال سے زیادہ ہے۔اس سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں 87 فیصد خواتین ہیں۔ جاپان میں خواتین کی اوسط عمر 86سال ہوتی ہے جبکہ جاپانی مرد کی اوسط عمر 79.6 سال ہوتی ہے۔ اس کی وجہ جاپان صحت کی سہویات اور اچھی خوراک ہے۔ جاپانی ہمیشہ خود کو متحرک بھی رکھتے ہیں۔ اس وقت دنیا کا عمررسیدہ ترین فرد ہونے کا اعزاز امریکہ کی گرٹروڈ ویور کے پاس چلا گیا ہے جس کی عمر اب 116 سال اور 272 دن ہے۔

متعلقہ عنوان :