اطالوی بحریہ نے 1500 غیرقانونی تارکینِ وطن کو بحیرہ روم میں ڈوبنے سے بچا لیا

پیر 6 اپریل 2015 12:52

اطالوی بحریہ نے 1500 غیرقانونی تارکینِ وطن کو بحیرہ روم میں ڈوبنے سے ..

روم(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء)اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے بحیرہ روم عبور کر کے یورپ پہنچنے کے خواہشمند ڈیڑھ ہزار غیرقانونی تارکینِ وطن کی جان بچائی ہے۔حکام کے مطابق انھیں لیبیا سے اٹلی کی جانب آنے والی تین کشتیوں کی جانب سے مدد کی اپیل موصول ہوئی جس پر اطالوی بحریہ اور سمندری محافظوں کے جہاز بھیجے گئے جنھیں تارکینِ وطن کی مزید دو کشتیاں بھی ملیں۔

ان غیرقانونی تارکینِ وطن کو لمپیدوسا کے جزیرے اور سسلی کی بندرگاہوں آگسٹا اور پورٹو امپیڈوسلی منتقل کیا گیا ہے۔ ایک علیحدہ واقعے میں یورپی سمندری حدود کی نگرانی کرنے والے آئس لینڈ کی بحریہ کے ایک بحری جہاز نے 318 پناہ گزینوں کو سسلی کی بندرگاہ پوزالو منتقل کیا تھا۔اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ برس بھی دو لاکھ سے زیادہ افراد نے بحیرہ روم کے راستے غیرقانونی طور پر یورپ پہنچنے کے لیے سفر کیا تھا اور اقوامِ متحدہ کے مطابق ان میں سے اندازاً ساڑھے تین ہزار اس کوشش کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

یورپی یونین کی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کے مطابق 2014 میں ایسے غیر قانونی تارکینِ وطن کی تعداد دو لاکھ 76 ہزار تھی جن میں سے دو لاکھ 20 ہزار نے بحیرہ روم کا رخ کیا تھا۔خیال رہے کہ لیبیا میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کی وجہ سے وہاں سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد بڑھی ہے اور یہ تارکینِ وطن غیرقانونی طریقے سے یورپ پہنچنے کے لیے چھوٹی کشتیوں کا استعمال کرتے ہیں۔