لاہور ہائیکورٹ نے سابق فوجیوں کو مراعات نہ دینے کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو جواب داخل کرنے کا حتمی موقع دے دیا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ سماعت تک جواب داخل نہ کرایا گیا تو سیکرٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 6 اپریل 2015 14:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار ریٹائرڈ صوبیدار محمد علی نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود سیکرٹری دفاع نے سابق فوجیوں کو مراعات دینے کے حوالے سے دائر درخواست کا فیصلہ نہیں کیا جو کہ واضح طور پر توہین عدالت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ آرمی کے ریٹائرڈ افسروں کو زرعی اراضی ، گھر اور دیگر مراعات دی جاتی ہیں مگر فوجیوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے جو کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کا جواب داخل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی دو بارجواب داخل کرنے کی مہلت دی گئی ہے اگر آئندہ سماعت پر جواب داخل نہ کرایا گیا تو سیکرٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت سولہ اپریل تک ملتوی کر دی۔