سپریم کورٹ نے موبائل کمپنیوں کی انعامی سکیموں کو غیر قانونی قرار دیدیا ،موبائل کمپنیوں کیخلاف سخت کاروائی کے احکامات

موبائل کمپنیاں انعامی سکیموں کی آڑ میں عوام سے لوٹ مار کر رہی ہیں جو غیر قانونی ہے اجازت نہیں دی جا سکتی ‘ تفصیلی فیصلہ جاری ش

پیر 6 اپریل 2015 17:17

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) سپریم کورٹ نے موبائل کمپنیوں کی انعامی سکیموں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کوموبائل کمپنیوں کے خلاف سخت کاروائی کے احکامات جاری کر دیئے۔پی ٹی اے نے انعامی اسکمیں جاری کرنے والے موبائل کمپنیز کو نوٹس جاری کیے جس پر مختلف موبائل کمپنیز نے اس اقدام کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی اے کے موقف کو درست قرار دیدیا۔ موبائل کمپنیز نے اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی جس کے بعد سپریم کورٹ کے جسٹس انور ظہیر جمالی پر مشتمل فل بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے موبائل فون کمپنیز کی انعامی اسکمیوں کو غیر قانونی قرار دیدیا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں فل بنچ کی جانب سے تفصیلی فیصلہ جسٹس انور ظہیر جمالی نے تحریر کیا جس میں کہا گیا ہے کہ موبائل کمپنیوں کی جانب سے انعامی پیکجز متعارف کرانا جرم ہے،تعزیرات پاکستان کی دفع 294 کے تحت انعامی پیکچ غیر قانونی ہیں، موبائل کمپنیاں انعامی اسکیموں کی آڑ میں عوام سے لوٹ مار کر رہی ہیں جو غیر قانونی ہے اور اس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی لہٰذا کمپنیاں ایسی اسکیمیں فوری طور پر بند کریں۔

فیصلے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) کو غیر قانونی انعامی پیکج متعارف کرانے والی موبائل کمپنیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا حکم دیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :