طالبعلم زین کے قتل کیس کی تفتیش میں پیشرفت کے نتیجے میں مزید حقائق سامنے آگئے

مقتول زین کو لگنے والی گولیاں مصطفی کانجو کی کلاشنکوف سے فائر کی گئیں ‘ پولیس نے عینی شاہدین کے بیان قلمبند کر لیے تفتیشی ٹیم نے بیانات کی روشنی میں جائے وقوعہ کا نقشہ بھی تیار کر لیا ، آئندہ سماعت پر رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی

پیر 6 اپریل 2015 17:47

طالبعلم زین کے قتل کیس کی تفتیش میں پیشرفت کے نتیجے میں مزید حقائق سامنے ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) لاہور میں طالبعلم زین کے قتل کیس کی تفتیش میں پیشرفت کے نتیجے میں مزید حقائق سامنے آگئے ، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مقتول زین کو لگنے والی گولیاں مصطفی کانجو کی کلاشنکوف سے فائر کی گئیں ، پولیس نے شاہدین کے بیانات قلمبند کر لیے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق لاہور میں طالبعلم زین کے قتل کیس کی تفتیش میں پیشرفت کے نتیجے میں مزید حقائق سامنے آئے ہیں ، پولیس انویسٹی گیشن کے مطابق مقتول زین اور زخمی حسنین کو ایک ہی کلاشنکوف کی گولیاں لگیں ، عینی شاہدین کے مطابق مصطفی کانجو نے گاڑی کی ٹکر پر پہلے خواتین سے بدتمیزی کی اور بعد میں قریب موجود لوگوں کے منع کرنے پر مشتعل ہو گیا اور کلاشنکوف سے فائرنگ کر دی جس سے راہگیر حسنین اور زین فائرنگ کی زد میں آ گئے جس سے طالبعلم زین دم توڑ گیا جبکہ حسنین زخمی ہوگیا ، پولیس نے علاقے کے دورے کے دوران عینی شاہدین سے حقائق معلوم کرنے کے بعد ان کے بیانات بھی قلمبند کیے ہیں ۔

اس کے ساتھ پولیس کی تفتیشی ٹیم نے بیانات کی روشنی میں جائے وقوعہ کا نقشہ بھی تیار کرلیا ہے ، دوسری جانب پولیس نے گرفتار ملزموں سے بھی بیانات کی روشنی میں تفتیش کی ہے ۔ پولیس تفتیش کے بعد آئندہ سماعت پر عدالت میں رپورٹ پیش کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :