سعود ی عرب اور یمن کے درمیان تنازعہ کا حل جنگ نہیں مذاکرات اور مصالحت ہے ‘ملی یکجہتی کونسل

ممتاز قادری کو سزائے موت کا فیصلہ قرآن و سنت اور شریعت سے انحراف اور ملک کے مروجہ قوانین کی خلاف ورزی ہے

پیر 6 اپریل 2015 19:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء ) ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس پیر کے روز منصورہ میں ہوا جس میں طے کیا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی ممتاز قادری کو سزائے موت کا فیصلہ قرآن و سنت اور شریعت سے انحراف اور ملک کے مروجہ قوانین کی خلاف ورزی ہے ،ملی یکجہتی کونسل اسے مسترد کرتی ہے ، مشرق وسطیٰ کی صورتحال تشویشناک ہے ، سعود ی عرب اور یمن کے درمیان تنازعہ کا حل جنگ نہیں مذاکرات اور مصالحت ہے ، پاکستان عالم اسلام کا اہم ترین ملک ہے ، پاکستان اور ترکی مشرق وسطیٰ کے مسئلہ میں فریق بننے کی بجائے مفاہمت کا راستہ اختیار کریں ۔

ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلا س میں طے کیے گئے فیصلوں کا اعلان ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں ایک پریس کانفرنس میں کیا ۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس میں ان کے علاوہ علامہ ساجد علی نقوی ، ، علامہ امین مشہدی ، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر ، سردار محمد خان لغاری ، اسد اللہ بھٹو ، مولانا عبدالمالک و دیگر ارکان مرکزی مجلس عاملہ شریک تھے ۔

لیاقت بلوچ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اجلاس میں سب ممبران کی متفقہ رائے تھی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ شریعت اور مروجہ قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور مجموعی طور پر اس فیصلے نے ان قوانین کو مجروح کیا ہے ۔ ملی یکجہتی کونسل اسے مسترد کرتی ہے ۔ ہم اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے جارہے ہیں اس سلسلے میں جسٹس (ر)نذیر اختر کی سربراہی میں علما اور وکلا کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو اس کیس کی قانون جنگ لڑے گی ۔

انہوں نے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل تمام مکاتب فکر کے علما پر مشتمل ایک پینل بھی تشکیل دے گی ۔ سپریم کورٹ میں اس کیس کا حصہ بنے گی ۔ تحفظ ناموس رسالت کے بارے میں علمی سیمینار منعقد کیے جائیں گے ۔ انہوں نے قومی پریس سے اپیل کی کہ یہ عشق رسول کامعاملہ ہے وہ اسے مثبت انداز میں پیش کرے۔ انہوں نے پاکستان بھر کے ججوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اسے محض قتل کیس نہ سمجھیں بلکہ حضور کی ناموس اور عشق رسول کا معاملہ ہے اس کو بھی پیش نظر رکھا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ اس بارے میں علما سے فتویٰ بھی لیا جائے گا جو عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے بارے میں لیاقت بلوچ نے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل سمجھتی ہے کہ حکومت اس بارے میں ذاتی طور پر کوئی فیصلہ نہ کرے بلکہ پارلیمنٹ کے فیصلوں کو ترجیح دی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ جنگ سے بربادی ہوگی امن کار استہ اختیار کیا جائے ۔ یمن کے خلاف پاکستانی فوج کو استعمال نہ کیا جائے ۔

پاکستان کو اس بارے میں فریق نھیں بلکہ ثالث کا کردار ادا کرناچاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ کے بحران کو فرقہ واریت کا رنگ دیا جارہاہے اس بارے میں ہم ملی وحدت اور یکجہتی کو ترجیح دیں گے ۔ صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ممتاز قادری کیس میں قرآن و سنت کو نظر انداز کیا گیاہے ۔ یہ ایک جذباتی مسئلہ ہے مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتاہے لیکن حضور کی توہین برداشت نہیں کر سکتا ۔

میڈیا اہل اقتدار تک یہ بات پہنچائے کہ دستور و آئین کی بنیادوں کو نظر انداز نہ کیا جائے ۔ مشرق وسطیٰ کے بارے میں انہوں نے کہاکہ مسلمان آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کرائی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اس بارے سربراہی اجلاس طلب کرے ۔ حکمران ایسے فیصلے نہ کریں کہ ملک کے اندر فرقہ واریت کی آگ کو روکنا مشکل ہو جائے ۔

متعلقہ عنوان :