نیو شاہ نور اسٹوڈیو فلموں کی شوٹنگز کے حوالے سے قصہ پارینہ بن گیا

منگل 7 اپریل 2015 15:17

لاہور (ااُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء)نیو شاہ نور اسٹوڈیو فلموں کی شوٹنگز کے حوالے سے قصہ پارینہ بن گیا۔اب یہاں ویرانیوں کے ڈیرے ہیں جبکہ مرحوم شوکت حسین رضوی کی اولادوں کی باہمی رنجش نے اس تاریخی فلم اسٹوڈیو کو ختم کر کے رکھ دیا۔شوکت حسین رضوی جنہیں قیام پاکستان کے بعد لاہور میں ہندؤں کا چھوڑا ہوا یہ فلم اسٹوڈیو تباہ شدہ حالت میں الاٹ ہوا تھا۔

پھر مرحوم نے اسے دن رات خون پسینہ ایک کر کے اسٹوڈیو کی حالت بدلی۔

(جاری ہے)

پھر اس دور کی نامور گلوکارہ نور جہاں سے شادی کے بعد شاہ نور اسٹوڈیو نام رکھا۔بعد ازاں اس فلم اسٹوڈیو میں بے شمار سپر ہٹ فلموں کی شوٹنگز ہوئیں۔پھر نور جہاں سے شوکت حسین رضوی مرحوم کی علیحدگی ہو گئی ۔مرحوم کی نور جہاں سے ایک بیٹی ظل ہما اور دو بیٹے سید اکبر حسین رضوی اور سید اصغر حسین رضوی پیدا ہوئے۔تینوں اوالادوں نے اس جائیداد کو بچانے اور بڑھانے کے بجائے اپنا اپنا حصہ مانگ کر اسے فروخت کر دیا جبکہ شوکت حسین رضوی کی دوسری بیوی یاسمین کے دوبیٹوں سید شہنشاہ حسین رضوی اور سید مجتبی حسین رضوی نے اپنے حصہ کی جائیداد کو بچا لیا۔مگر یہ دونوں بھی باپ کے نام اور مشن کو بڑھانے میں ناکام رہے