وزیراعلی ٹاسک فورس نے گزشتہ رات ادویات کی سب سے بڑی کھیپ پکڑی ہے‘ خواجہ سلمان رفیق ، عمران نذیر

بھارت سے سمگل شدہ ادویات کی مالیت تقریبا35 کروڑ روپے ہے،22 افراد کے خلاف مقدمات 15 کو گرفتار کیا گیا،آپریشن جاری رہے گا

منگل 7 اپریل 2015 20:18

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء)مشر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیراعلی محمد شہباز شریف کی ہدایت پر صوبے سے جعلی ،غیر معیاری اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی تیاری اور خریدوفروخت کے کاروبار کا خاتمہ کرنے کے لئے آپریش شروع کیا گیا ہے جو کسی دباؤ کے بغیر جاری رہے گا،جعلی ادویات کے دھندے میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دلوانے کے لئے ڈرگ ایکٹ میں ترامیم متعارف کرائی جائیں گی جس پر کام جاری ہے۔

انہوں نے یہ بات ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب کے کمیٹی روم میں وزیراعلی ٹاسک فورس برائے انسداد جعلی وغیر معیاری ادویات کی ایک ماہ کی کارکردگی کے حوالے سے پارلیمانی سیکرٹری صحت وچیئرمین ٹاسک فورس خواجہ عمران نذیر کے ہمراہ میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیف ڈرگ کنٹرولر ڈاکٹر ذکاء الرحمن،سیکرٹری پنجاب کوالٹی کنٹرول بورڈ اظہر سلیمی، ڈائریکٹر ڈی ٹی ایل لاہور اور لاہور کے تمام ٹاؤنز کے ڈرگ انسپکٹرز بھی موجو د تھے۔

خواجہ عمران نذیر نے تفصیلات بتائے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کے ڈرگ سکواڈ نے لاہو،فیصل آباد،چنیوٹ اور اوکاڑہ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 25 مختلف مقامات پر چھاپے مار کر 150 ملین روپے سے زائد کی غیر معیاری،جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات قبضہ میں لے کر 22 ایف آئی آر درج کرائی ہیں اور پولیس نے 15 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ خواجہ عمران نذیر کا کہنا تھا کہ 6 اپریل کی شام کو محکمہ صحت کی ریڈنگ پارٹی نے علامہ اقبال ٹاؤن کریم بلاک کی ایک کوٹھی میں چھاپہ مار کر بھارت سے سمگل شدہ آنکھوں کے آپریشن میں استعمال ہونے والی ادویات،انجکشن اور لینز کی سب سے بڑی کھیپ قبضہ میں لی ہے اور ابتدائی تخمینہ کے مطابق اس سامان کی قیمت 35 کروڑ روپے لگائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ا س سلسلہ میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ خواجہ عمران نذیر نے بتایا کہ پکڑے جانے والے سامان میں پیکنگ میٹریل اور مشینری بھی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان بھارت سے غیرمعیاری ادویات اور لینزسمگل کرکے اعلی برانڈ کی پیکنگ کرکے فروخت کررہے تھے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ آنکھوں کے آپریشن کے بعد لینز لگانے سے آنکھوں میں تکلیف کی شکایات پر کھوج لگا کر غیرمیعاری لینز کا کاروبار کرنے والوں کو گرفت میں لیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس بڑے واقعہ میں تفتیش جاری ہے اور مزید انکشافات کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی ٹاسک فورس کے ساتھ مستقل طور پر ایک سینئر پولیس آفیسر کو اٹیچ کیا جائے گا تاکہ جھاپہ مار پارٹی اور میڈیا کے لوگوں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے سمگلروں کی جانب سے ایک نجی ٹی وی کے کیمرہ مین کو زدکوب کرنے اور کیمرے کو نقصان پہنچانے کی بھی مذمت کی۔

خواجہ سلمان رفیق نے میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جولائی 2015 سے تمام سرکاری ہسپتالوں کے لئے یکساں معیاری ادویات کی خریداری کے لئے سینٹرل ریٹ کنٹریکٹ پالیسی شروع کی جارہی ہے اور تمام ادویات پری کوالیفائیڈ فرموں سے ہی خریدی جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد اور راولپنڈی کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز جون تک کام شروع کر دیں گی جبکہ ملتان اور بہاولپور کی ڈی ڈی ایل نے پہلے ہی کام شروع کر دیا ہے جس سے ادویات کے نمونکہ جات کی تجزباتی رپورٹ آنے کا وقت نصف ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ جعلی غیر معیاری، غیر رجسٹرڈ اور سمگل شدہ ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزائیں دلوانے کے لئے ڈرگ ایکٹ میں ترامیم کا مسودہ تیار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دولت کمانے کے لالچ میں انسانی جانوں سے کھیلنے کی کسی صورت اجازت نہیں دے گی اور ایسے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ وزیراعلی کی ہدایت پر شروع کیا گیا آپریشن بغیر کسی دباؤ کے جاری رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ آئندہ 6 ماہ کے دوران پنجاب کو جعلی وغیر معیاری ادویات کے مکروہ دھندے سے پاک کر دیا جائے گا۔