یمن سعودی مسئلہ پر ایرانی قیادت دوہری پالیسی اپنانے سے گریز کریں ‘عبدالرحمن صدیقی

جمعرات 9 اپریل 2015 13:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) صدر اہلحدیث یوتھ فورس پاکستان نے کہا ہے کہ یمن سعودی مسئلہ پر ایرانی قیادت دوہری پالیسی اپنانے سے گریز کریں ۔ امن اور جنگ میں سے ایک کو منتخب کریں۔ یہ بات انہوں نے یمن باغیوں کی مدد کیلئے بحری جہاز بھیجنے اور فضائی حملے بند کرنے کیلئے ترکی قیادت سے بات چیت پر کہی۔ حافظ ذاکر الرحمن صدیقی نے کہا ہے کہ چند پارلیمنٹر مسئلہ کی سنگینی سے لاعلم اور فہم وفراست سے عاری لگتے ہیں۔

انکی غیر ذمہ دارانہ رویوں سے پاکستان دہشت گردی کا شکار اور معاشی طور پر بدحالی کی نذر ہورہاہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ پوری مسلم امہ مسلمہ حمایت کر رہی ہے۔ اگر وزیراعظم پاکستان نے درست اور واضح فیصلہ نہ کیا تو پاکستان ایک دوست وہمدرد ملک اور عالم اسلام سے محروم ہوجائیگا۔

(جاری ہے)

حافظ ذاکر الرحمن نے کہا کہ میاں نواز شریف ماضی میں ایٹمی دھماکے کے جرات مندانہ فیصلہ کی طرح ایک با رپھر پاکستان کے روشن اور مضبوط پاکستان کیلئے قومی امنگوں کے مطابق پاک آرمی فوری طور پر سعودی عرب کی مدد کیلئے بھیجیں۔

انہوں نے کہا لاکھوں نوجوان سرزمین حجاز مقدس کے تحفظ کیلئے اپنی جوانیاں نچھاور کرنے کیلئے تیار ہیں۔ صدر اہلحدیث یوتھ فورس پاکستان نے مزید کہا ہے کہ دہشت گرد باغیوں سے کوئی قانون رعایت نہیں دیتا۔ یمن میں دہشت گرد باغیوں کا عسکری وقانونی حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج بھیجنے پر امریکی وزارت خارجہ کا بیان بھی حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے اور پاکستان عوام کا مطالبہ ہے کہ حکمران آزادانہ فیصلہ کریں ورنہ درست فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے آئندہ نسل کو اسکا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :