40لاکھ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے ، 20لاکھ افراد کو فنی تربیت فراہم کی جائے گی‘ مجتبیٰ شجاع الرحمن

جمعرات 9 اپریل 2015 16:59

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) وزیر قانون ،ایکسائز وٹیکسیشن ، خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ عوام کو معیاری صحت اور جدید تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت نے صحت و تعلیم کے شعبو ں اور بہبود آبادی کے پروگرامز کے لیے ریکارڈ فنڈز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوابدیدی فنڈز 95فیصد لوگوں کے علاج معالجہ اور انتہائی غریب افراد کی مالی امداد پر خرچ ہوتے ہیں-انہوں نے کہا کہ کم وسیلہ افراد کو صحت کی معیاری سہولیات و ادویات کی بلا معاوضہ فراہمی کے لئے8ارب 75 کروڑ روپے ، گردے کے مریضوں کے لئے ڈائلسز کی سہولت برقرار رکھی گئی ہے جس کے لئے 60 کروڑ روپے کے فنڈز فراہم کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر اضلاع خصوصا جنوبی پنجاب کے علاقوں کے لئے موبائل ہیلتھ یونٹس فراہم کئے جائیں گے جس کے لئے ایک ارب روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں- نوزائیدہ بچوں کوادویات وطبی سہولیات کی بلاتعطل فراہمی کے لیے 1.80۔

(جاری ہے)

ارب رو پے کے فنڈز فراہم کئے جبکہ صوبہ میں بچوں کے نئے تین ہسپتال قائم کرنے کے لئے12ارب روپے کے فنڈز فراہم کئے جائیں گے اور متعدی امراض کے کنٹرول کے لیے 2۔

ا رب روپے اضافی مختص کئے گئے ہیں۔ پارٹی ورکرز سے گفتگو کرتے ہوئے مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے مسائل لامحدود اور وسائل بہت کم ہیں اور بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظراقتصادی و سماجی مسائل میں اضافہ ہوتا ہے - انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کو پاپولیشن ویلفیئر پروگرامز سے آگاہی اور مستفید ہونے کے لئے صوبہ میں 15 سو فیملی ویلفیئر سنٹرز ، 117 موبائل سروس یونٹس، 118 فیملی ہیلتھ کلینک، 1456 سوشل موبلائزرزودیگر سہولیات کی خدمات فراہم کی ہیں -انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر پاکستان دنیا میں آبادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا ملک بن گیا ہے اور پنجاب کی آبادی 29 سال بعدجبکہ لاہور کی آبادی 20 سال بعد دوگنی ہو جائے گی-مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اقتصادی وصحت کے مسائل بھی پیدا کر رہی ہے اور دنیا میں غذائی قلت کے شکار لوگوں کی تعداد 7 کروڑ 70 لاکھ سے بڑھ گی ہے اور ترقی پذیر ممالک کا ہر چھٹا فرد غذائی قلت کا شکار ہے جبکہ 49 ملین لوگ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں اور ہر 10 ہزار ماؤں میں سے 500 مائیں دوران زچگی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں- اسی طرح 1000 بچوں میں سے 77 بچے دوران پیدائش وفات پا جاتے ہیں- 58 ملین آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں جبکہ 49 ملین لوگ صرف ایک کمرے کے گھر میں رہائش پذیر ہیں- انہوں نے کہا کہ پنجاب کا گروتھ ریٹ 7فیصد پر لے جائیں گے اور 70لاکھ سے زائد افراد خط غربت سے اوپر آجائیں گے جبکہ 40لاکھ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے اس کے علاوہ 20لاکھ افراد کو فنی تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں-