ہم جنس پرست لڑکیوں کو منع کرنا ٹیکسی ڈرائیو کو انتہائی مہنگا پڑگیا

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 12 اپریل 2015 14:26

ہم جنس پرست لڑکیوں کو منع کرنا ٹیکسی ڈرائیو کو انتہائی مہنگا پڑگیا

نویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12اپریل۔2015ء)نیویارک میں ٹیکسی چلانے والے ڈرئیور کوعدالت نے حکم دیا ہے کہ وہ ہم جنس پرست لڑکیوں کے جوڑے کو 10 ہزار ڈالر ادا کرے۔ ڈرائیو نے انہیں اپنی گاڑی میں بوس وکنار سے منع کیا تھا۔ محمد داھبی نامی ٹیکسی ڈرائیور پر الزام تھا کہ اس نے ہم جنس پرست جوڑے سے امتیازی سلوک کرتے ہوئے انہیں بوس وکنار سے منع کیا ۔

(جاری ہے)

18 ستمبر 2011 کو پیش آنے والے واقعے میں ٹیکسی ڈرائیور نے اس جوڑے کو یہ بھی کہا تھا کہ اگر وہ اس کے کہنے پر نہیں رکیں گی تو وہ انہیں اٹھا کر باہر پھینک دے گا۔جب مذکورہ جوڑا کرایہ دئیے بغیر جانے لگا تو ٹیکسی ڈرائیور نے انہیں اچھی خاصی گالیوں سے بھی نوازا تھا۔ اپنے دفاع میں ٹیکسی ڈرائیور نے دوران مقدمہ کہا کہ وہ بری طرح ایک دوسرے میں گھسی جا رہی تھی جس پر انہیں منع کیا گیا۔ جج نے ٹیکسی ڈرائیو کو حکم دیا کہ اس جوڑے کو 10 ہزار ہرجانے کی مد میں دے اور 5 ہزار ڈالر جرمانے کے طور پر حکومت کو دے۔ ٹیکسی ڈرائیور کو یہ بھی حکم دیا گیا کہ امتیازی سلوک کے خلاف تربیتی کورس مکمل کرے۔