خود کو کوئلوں پر بھوننے والا شخص

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی منگل 14 اپریل 2015 14:11

خود کو کوئلوں پر بھوننے والا شخص

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اپریل2015ء)لیوکیمیا کئی طرح کے کینسر کا مجموعہ ہے جو بون میرو سے شروع ہوتا ہے اس کے نتیجے میں خون سفید ہونا (محاورۃً نہیں سچ مچ) شروع ہو جاتا ہے۔ لیوکیمیاء کے ایک مریض نے اس مرض سے نجات پانے کے لیے خود کو کوئلوں پر بھوننا شروع کر دیا ہے۔ مذکورہ شخص ہر روز کچھ دیر خود کو کوئلوں پر بھونتا کہ شاید اس طرح کینسر کے خلیے ختم ہوجائیں۔

25 سالہ جیا بنہوئی ہسپتال میں مسلسل علاج کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتا ہے۔ اسے امید ہے کہ اس متبادل طریقے سے اس جان لیوا مرض کا خاتمہ ہو سکے گا۔ جیا بنہوئی کا کہنا ہے کہ اسے ماہرین نے بتایا کہ 42 ڈگری سے زیادہ گرمی کی وجہ سے کینسر کے خلیے مر سکتے ہیں۔زیادہ گرمی کا بندوبست کرنے کے لیے جیا بنہوئی نے اپنے باغ ، جو جنوب مغربی چین کے صوبے یوننان کی یونلانگ کاؤنٹی میں ہے، میں انسانی سائز کے باربی کیو کا انتظام کیا ہے۔

(جاری ہے)

یہاں وہ اپنے بنائے دو تختوں کے اوپر لیٹ جاتا ہے اور نیچے کوئلے دہکا لیتا ہے۔ جیا بنہوئی کو 2013 میں بلڈ کینسر تشخیص کیا گیا تھا۔ دوستوں اور رشتے داروں نے 55 ہزار پاؤنڈ جمع کرکے اس کا بون میرو تبدیل کرایا۔پچھلے ماہ جیا بنہوئی نے شادی بھی کر لی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ کوئلوں کی بجائے گرم پانی سے بھی علاج کیا جاسکتا ہے مگر پانی کو مسلسل 42 ڈگری پر رکھنا ممکن نہیں۔جیا بنہوئی کا کہنا ہے کہ وہ ہسپتال واپس جانے تک اپنے طریقہ علاج کو جاری رکھے گا۔ پھر ہسپتال جا کر پتہ چلے گا کہ اس میں کچھ بہتری ہوئی ہے یا نہیں۔