موجودہ حکومت نے صوبے میں زراعت کو تباہ و برباد کر دیا ہے،لیاقت علی جتوئی

منگل 14 اپریل 2015 17:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اپریل۔2015ء) سابق وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن رکن لیاقت علی خان جتوئی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے صوبے میں زراعت کو تباہ و برباد کر دیا ہے ۔ گنے پر فی من 12 روپے سبسڈی دینے کے اعلان کا کاشت کاروں کو براہ راست فائدہ نہیں ہو گا ۔ خدشہ یہ ہے کہ یہ رقم کسی کے ایک کے کھاتے میں چلی جائے گی ۔

صوبے بھر کی زمینوں اور جنگلات پر قبضے ہو چکے ہیں ۔ اس کے لیے رینجرز اور پاک فوج بلا تفریق آپریشن کرے ۔ بار دانہ کے نام پر ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ” بوریاں بیچو ، دبئی چلو “ میں مصروف عمل ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو سندھ اسمبلی اجلاس سے قبل اور بعد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ لیاقت علی خان جتوئی نے کہاکہ سندھ حکومت گنے کے کاشت کاروں کو 12 روپے فی من سبسڈی دینے کا جو فراخدلانہ اعلان کیا ہے ، اس پر عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آتا کیونکہ کاشت کاروں کو پہلے ہی ان کی فصلوں کی ادائیگی نہیں ہو رہی تھی ، پھر سبسڈی کیسے مل سکے گی اور ایسا لگتا ہے کہ یہ رقم کسی ایک کے کھاتے میں چلی جائے گی ۔

(جاری ہے)

لیاقت جتوئی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چاول ، کاٹن ، گندم ، چینی الغرض پوری زراعت کو تباہ کر دیا ہے ۔ کاشت کاروں کو ان کی فصلوں کی قیمتیں نہیں مل رہی ہیں اور گندم کے مقررہ سرکاری نرخ 1350 روپے فی من کا فائدہ پیپلز پارٹی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو دیا جا رہا ہے اور انہیں لاکھوں کی تعداد میں بوریاں ( بار دانہ ) دی جا رہی ہیں اور یہ با اثر لوگ کاشت کاروں سے ایک بار دانہ پر 300 روپے وصول کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ارکان ” بار دانہ بیچو اور دبئی چلو “ کے نعرے پر عمل کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آج گندم اوپن مارکیٹ میں لوگ کاشت کاروں سے گندم 1100 روپے من تک خریدنے کو تیار نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بد امنی کی صورت حال کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ سندھ بھر کے جنگلات پر قبضے ہو چکے ہیں ۔ ہر طرف تباہی و بربادی نظر آ رہی ہے ۔

عوام کے فورم سندھ اسمبلی میں زبان اور تالہ بندی ہے اور کسی کو بولنے کی اجازت تک نہیں ہے ۔ گذشتہ روز اپوزیشن خاتون رکن کی اسکارپ کے 80 فیصد ٹیوب ویلز بند ہونے کے بارے میں تحریک التواء کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا گیا ۔ اب تو ہم رینجرز اور پاک فوج سے استدعا کرتے ہیں کہ وہ سندھ بھر میں بلا تفریق آپریشن کرے اور سرکاری زمینوں اور جنگلات پر قبضوں کو چھڑائے اور صوبے میں قیام امن کے لیے اقدامات کرے ۔

متعلقہ عنوان :