وزارت پٹرولیم کانیاسکینڈل ،اربوں روپے کاغیرمعیاری فرنس آئل درآمدکرنے پرپی ایس او کے 8اعلیٰ افسران معطل

ایف آئی اے نے سیکرٹری پٹرولیم ارشدمرزا وروزیرپٹرولیم شاہدخاقان عباسی کیخلاف تحقیقات شروع کردیں

جمعرات 16 اپریل 2015 22:59

وزارت پٹرولیم کانیاسکینڈل ،اربوں روپے کاغیرمعیاری فرنس آئل درآمدکرنے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16اپریل۔2015ء)وزارت پٹرولیم کی طرف سے اربوں روپے کاغیرمعیاری فرنس آئل درآمدکرنے پرپی ایس او کے 8اعلیٰ افسران کومعطل کردیاگیاہے جبکہ ایف آئی اے نے ایم ڈی پی ایس اوشاہداسلام سمیت دیگراعلیٰ افسران کے دفترکاریکارڈقبضہ میں لیکرپوچھ گچھ شروع کردی ہے ۔پی ایس اوکے سپلائی شعبہ اورکارپوریٹ شعبہ اوربیرونی ممالک سے آئل درآمدکرنے والے افرادکے خلاف اعلیٰ پیمانے پرتحقیقات کاآغازبھی کردیاہے ۔

ذرائع نے انکشاف کیاہے کہ اربوں روپے کے سکینڈل میں سیکرٹری پٹرولیم ارشدانصاری کے خلاف بھی ایف آئی اے تحقیقات کریگی اورآج ان کوطلب کرکے فرنس آئل کے علاوہ شاہداسلام کی تعیناتی بارے بھی سوالات پوچھے جائیں گے ۔ایف آئی اے کے ذرائع نے بتایاکہ فرنس آئل کاسکینڈل اربوں کاہے اوراس حوالے سے سیکرٹری پٹرولیم ارشدمرزااوروزیرپٹرولیم شاہدخاقان عباسی سے ضرورسوالات پوچھے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

پی ایس اوکی ترجمان مس مریم نے آن لائن کوتصدیق کی ہے کہ پی ایس اوکے چنداعلیٰ افسران کومعطل کیاگیاہے جبکہ ایف آئی اے نے بھی کارروائی شروع کردی ہے ۔ترجمان نے مزیدبتایاکہ 65000میٹرک ٹن فرنس آئل جہازسے اتارلیاگیاہے اوراس کوایک سٹوریج میں جمع کیاگیاہے ۔کیپکوکے اطمینان کے بعدہی فرنس آئل فراہم کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ چندافرادکوملازمتوں سے معطل کیاگیاہے تاہم تحقیقات ہونے کی وجہ سے ان افرادکے نام ظاہرنہیں کئے جاسکتے کیونکہ یہ تحقیقات پراثراندازہوسکتے ہیں جس سے قومی مفادکونقصان ہونے کااندیشہ ہے یادرہے کہ اسلام آبادہائی کورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی پرمشتمل ایک سنگل بنچ نے ایم ڈی پی ایس اوشایداسلام کی تعیناتی کیخلاف دائرپٹیشن پرسیکرٹری پٹرولیم سے جواب طلب کرلیاہے ۔

پٹیشن میں الزام عائدکیاگیاہے کہ شایداسلام طیارہ اغواء کیس کاملزم رہاہے جبکہ پی آئی اے میں ملازمت کے دوران پی آئی اے کاخواتین عملہ کے ساتھ تعلقات اورپی آئی اے میں لڑائی جھگڑے کاالزام ہے ۔ہولڈنگ کمپنی میں مبینہ کرپشن کابھی الزام ان پرہے ،تاہم ترجمان پی ایس اونے عدالت میں زیرسماعت مقدمہ بارے بات کرنے سے انکارکیااورکہاکہ یہ عدالتی معاملہ ہے اس پربات کرنامناسب نہیں ہے۔