لاکھوں بچے بھکاری بن گئے ، 30 لاکھ سے زائد بچے جبری مشقت کا شکار

اتوار 19 اپریل 2015 14:31

لاکھوں بچے بھکاری بن گئے ، 30 لاکھ سے زائد بچے جبری مشقت کا شکار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19اپریل۔2015ء) لاکھوں بچے بھکاری بن گئے ، صوبائی دارالحکومت اور دوسرے بڑے شہروں سے 5 سے 10 سال کی عمر کے بچوں کو سماجی تحفظ کون دے گا ۔

(جاری ہے)

پاکستان میں چائلڈ لیبر کے حوالے سے آخری سروے 1996 میں کیا گیا جس کے مطابق 30 لاکھ سے زائد بچے جبری مشقت کا شکار ہیں ایک رپورٹ کے مطابق پشاور میں اڑھائی سے 3 لاکھ تک معصوم بچے مختلف مزدوری کرتے ہیں جبکہ کے پی کے میں 10 لاکھ بچے جبری مشقت کا شکار ہیں ۔

بین الاقوامی قوانین کے مطابق بچوں سے جبری مشقت کرانا سنگین جرم ہے غیر سرکاری رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان میں 33 لاکھ بچے جبری مشقت کا شکار ہیں زیادہ تر بچوں کا تعلق پنجاب سے ہے جو چائلڈ لیبر کا 60 فیصد ، کے پی کے میں 25 فیصد ، سندھ میں 33 فیصد اور بلوچستان میں جبری مشقت کا شکار بچوں کی تعداد 20 فیصد ہے ۔