چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کا شیڈول جاری کردیا گیا ،چینی صدر چکلالہ ائیر بیس پر اتریں گے ‘سہ پہر 3بجے وہ وزیراعظم نواز شریف سے 30 منٹ کی ون آن ون ملاقات ہوگی ،ڈھائی گھنٹے تک وفود کی سطح پر مذاکرات ہونگے ‘دونوں ممالک کے وفاقی وزراء اور سینئر حکام شرکت کریں گے ،ملاقاتوں کے بعد 45 ارب ڈالر کے منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے ،چینی صدر سے مسلح افواج کے سربراہان اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف ملاقات میں پاک چین تعلقات اور دفاعی شعبوں میں تعاون کے امور پر بات چیت کریں گے

اتوار 19 اپریل 2015 19:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 اپریل۔2015ء) چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے ۔ باخبر سرکاری ذرائع نے ” آئی این پی “ کو بتایا کہ چین کے صدر کے دو روزہ دورہ پاکستان میں ان کی ملاقاتوں اور دیگر مصروفیات کا جو شیڈول دونوں ممالک کے دفتر خارجہ نے مشاورت سے تیار کیا ہے اس کے مطابق چینی صدر چکلالہ ائیر بیس پر پہنچنے کے بعد سہہ پہر تین بجے وہ وزیراعظم ہاؤس پہنچ جائیں گے جہاں ان کی وزیراعظم نواز شریف سے 30 منٹ کی ون آن ون ملاقات ہوگی جس کے بعد ڈھائی گھنٹے تک وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے جن میں دونوں ممالک کے وفاقی وزراء اور سینئر حکام شرکت کریں گے ۔

ان ملاقاتوں کے بعد 45 ارب ڈالر کے منصوبوں کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوں گے ۔

(جاری ہے)

شیڈول کے مطابق مقامی فائیو سٹار ہوٹل میں چینی صدر سے مسلح افواج کے سربراہان اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف بھی ملاقات کریں گے ، چینی صدر سے چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف جنرل راشد محمود ، بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف ، نیوی کے سربراہ ذکاء اللہ فضائیہ کے سربراہ سہیل امان ملاقات میں پاک چین تعلقات اور دفاعی شعبوں میں تعاون کے امور پر بات چیت کریں گے جس کے بعد 6 بجکر 30 منٹ پر فائیو سٹار ہوٹل میں ہی پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے چینی صدر کی ملاقات ہوگی اور اس ضمن میں چینی سفارتخانے نے مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مشاہد حسین سید کی مشاورت سے تمام سیاسی رہنماؤں کو دعوت نامے بھجوا دیئے ہیں ۔

سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے بعد چینی صدر وزیراعظم ہاؤس چلے جائیں گے جہاں وہ وزیراعظم کی طرف سے دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کریں گے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق منگل 21 اپریل کو چینی صدر ساڑھے نو بجے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس آئیں گے اور وہ پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمنٹ گرین کے منصوبے کا افتتاح بھی کریں گے جس کے تحت پارلیمنٹ ہاؤس میں سولر انرجی کے ذریعے پارلیمنٹ ہاؤس کو بجلی فراہم کی جائیگی اور اس منصوبے کے تمام اخراجات چینی حکومت ادا کرے گی ۔ بعد ازاں چینی صدر صدر ممنون حسین کی طرف سے دیئے جانیوالے ظہرانے میں شرکت کریں گے اور منگل کی شام کو ہی اسلام آباد سے انڈونیشیاء کیلئے روانہ ہو جائیں گے ۔