لڑکی کے لیے لڑکے نے بم باندھے مگر انجام۔۔۔

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعہ 24 اپریل 2015 17:13

لڑکی کے لیے لڑکے نے بم باندھے مگر انجام۔۔۔

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل2015ء)اب اسے بہادری کہیں یا حماقت۔ ایک لڑکے نے لڑکی کو پروم میں لے جانے کی دعوت دینے کے لیے بم باندھے، جس کی وجہ سے اسے سکول سے ہی نکال دیا گیا۔ موصوف نے سکول پر نسلی امتیاز برتنے کا الزام لگایا ہے۔ خبر میں موجود تصویر میں 18 سالہ ابراہیم احمد سکول کی کینٹن میں کھڑا ہے۔ اس نے کاغذ سے بنے بموں کی جیکٹ پہنی ہوئی ہے اور وہ ایک لڑکی سے پوچھ رہا ہے کہ کیا تم میرے ساتھ ڈیٹ پر پروم چلو گی؟ لڑکی نے ہاں بھی کر دی مگر سکول نے ابراہیم کو پانچ دن کے لیے سکول سے نکال لیا، جس کا مطلب ہے کہ مسٹر ابراہیم اب سکول پروم میں بھی نہیں جا سکیں گے۔

احمد صاحب کا فرمانا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے سکول نے اس کے ساتھ نسلی امتیاز برتا ہے۔احمد صاحب کا مزید یہ بھی فرمانا تھا کہ اگر کوئی دوسرا ایسی حرکت کرتا تو کوئی بھی اسے کچھ نہ کہتا۔

(جاری ہے)

احمد نے کہا کہ میں نے نقلی جیکٹ صرف 20 سکینڈ کے لیے پہنی اور لڑکی کو تصویر بنوانے کے لیے کہا۔ اسی میں سکول اپ سیٹ ہو گیا۔ ایل اے سنٹر ہائی سکول چیف مارک مینسیل نے کہا کہ میں چاہتا ہوں سکول کے تمام بچے محفوظ محسوس کریں۔ اگر کسی بھی حوالے سے کوئی لڑکا اپ سیٹ ہوتا ہے تو یہ بڑا مسئلہ ہے۔ احمد صاحب کے ساتھ اچھی بات یہ ہوئی کہ اب وہ اپنی فرینڈ کے ساتھ پروم کی بجائے ڈنر پر جائیں گے۔