بندر کو انگلی دکھانا بہت مہنگا پڑ سکتا ہے

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 25 اپریل 2015 20:02

بندر کو انگلی دکھانا بہت مہنگا پڑ سکتا ہے

شملہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25اپریل۔2015ء)کیا کوئی کہاوت ایسی ہے جس سے پتہ چلتا ہو کہ بندروں کو اپنی عزت اور بے عزتی کا احساس نہیں ہوتا؟ ایک بندر کے ردعمل کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اسے بخوبی اچھے اور برے کی پہچان ہے۔ شمالی بھارت میں شملہ کے ایک بندر نے غلط اشارہ کرنے والے کو سبق سکھا دیا۔ ایک دفتر کے سی سی ٹی وی کیمرہ نے جو فوٹیج ریکارڈ کی ہے اس کے مطابق بندر گلی سے گذرتے لوگوں کو دیکھ رہا تھا۔

اتنے میں وہاں سے ایک نوجوان کا گذر ہوا۔ نوجوان نے اس بندر کے پاس رک کر اسے انگلی سےواہیات قسم کا اشارہ کیا۔ اگلے ہی سکینڈ میں بندر نے نوجوان کے منہ پر جمپ کیا اور اسے زمین پر گرا دیا۔ اس واقعے میں نوجوان کو کوئی زخم نہیں آیا ، بلکہ چند لمحے صدمے کی حالت میں بیٹھے رہنے کے بعد وہ کھڑا ہوا اور اپنی راہ لی، مگر یہ بات یقینی ہے آئندہ وہ صرف چڑیا گھر کے بندروں کو ہی انگلی دکھا ئے گا۔

(جاری ہے)

شملہ کے بندروں کی شہرت وہاں کے آوارہ لڑکوں سے بھی زیادہ بری ہے۔ یہاں بندر گینگ بنا کر گھومتے ہیں ، سیاحوں کا سامان چرا کر اور چھین کر بھاگ جاتے ہیں۔زیادہ تر جو چیزیں چرائی جاتی ہیں ان میں کیمرے اور فون شامل ہیں۔ اس علاقے میں بندروں کا لوگوں کو کاٹنا بھی معمول کی بات ہے۔ کئی بندروں کو بھگانے کے لیے جب مقامی افراد اُن کے پیچھے لگے تو وہ بلندی سے گر کر مر گئے۔