ارکان اسمبلی میں اتنی اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ استعفیٰ دیں تو اس پر قائم بھی رہیں ٗسپریم کورٹ

عوام کے منتخب رکن کو ثابت قدم ہونا چاہئے ٗ کے پی کے کے رکن وجیہہ الزمان کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے کی سماعت کے موقع پر ریمارکس

جمعرات 30 اپریل 2015 18:29

ارکان اسمبلی میں اتنی اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ استعفیٰ دیں تو اس پر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30اپریل۔2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ منتخب ارکان اسمبلی میں اتنی اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ جب ایک مرتبہ استعفیٰ دیں تو پھر اس پر قائم بھی رہیں۔ جمعرات کو یہاں جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فاضل بنچ نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن وجیہہ الزمان کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل جس سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں اس نے ہی استعفیٰ منظور نہیں کیا تو اسپیکر کے ذریعے انہیں ڈی سیٹ نہیں کیا جاسکتا۔

سماعت کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اگر کوئی منتخب رکن مستعفی ہوجاتا ہے تو پھر قانون کی موشگافیوں میں کیوں چھپتا ہے،عوام کے منتخب رکن کو ثابت قدم ہونا چاہئے ٗعدالت نے کیس کی سماعت 11 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وجیہہ الزمان خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 56 سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے، پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے الزام میں انہیں اپنی جماعت کی طرف سے نوٹس جاری ہوا جس پر انہوں نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیاتھا، مسلم لیگ (ن) نے تو ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا تھا لیکن اسپیکر اسمبلی خیبر اسمبلی نے انہیں ڈی سیٹ کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :