کھاتوں کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، اسٹیٹ بینک
جمعہ 1 مئی 2015 13:16
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم مئی۔2015ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ کھاتوں کے تحفظ کی ذمے داری پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا۔ کے اے ایس بی بینک میں 1.5لاکھ کھاتے داروں کے 57ارب روپے دا پر لگے ہیں اس لیے کے اے ایس بی بینک کو کسی کمزور سرمایہ کار کے حوالے نہیں کریں گے۔چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ اسٹیٹ بینک کی سودے بازی کی افواہیں بے بنیاد ہیں۔
گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید عرفان علی اور ڈائریکٹر ارشد محمود بھٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے اے ایس بی بینک کی خریداری میں چار بینکوں عسکری بینک،سندھ بینک،جے ایس بینک اور بینک اسلامی نے دلچسپی کا اظہار کیا جس میں سے تین بینکوں نے ضروری مستعدی کے بعد دلچسپی ختم کردی موجودہ حالات میں بینک اسلامی کے ساتھ کے اے ایس بی بینک کا انظمام ہی ایک واحد عملی راستہ رہ گیا ہے۔(جاری ہے)
اس حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہیں بے بنیاد ہیں۔ ایک چینی سرمایہ کار نے بینک کے موجودہ شیئر ہولڈرز کے توسط سے اسٹیٹ بینک سے رابطہ کیا تھا۔ اسٹیٹ بینک نے ممکنہ سرمایہ کار کو بتایا کہ وہ اپنا خلوصِ نیت ثابت کرے اور اسے فٹنس اور پرپرائیٹی کی کسوٹی پر پورا اترنا پڑے گا۔ انہیں بینک کی پوزیشن کے بارے میں بھی رہنمائی دی گئی اور مطلوبہ معلومات کے بارے میں بھی بتایا گیا جو ان کی درخواست کے تجزیے کے لیے درکار تھیں تاہم مذکورہ چینی سرمایہ کار کوئی مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کر سکے۔
ایک ایسا ادارہ جس کی بینیفیشل ملکیت واضح نہ ہو، اسے کسی بینک کا لائسنس جاری نہیں کیا جا سکتا۔ 2010 میں بھی این اے ایس بی نے بطور گروپ تشکیل نو کی ایک تجویز پیش کی جس میں ایم/ایس ایشیا انٹرنیشنل فنانشیل لمیٹڈ (اے آئی ایف ایل)(ایک چینی کمپنی) کو گروپ ہولڈنگ کمپنی یعنی کے اے ایس بی فنانس لمیٹڈ میں فنڈ کے ادخال پر 50 فیصد شیئرہولڈنگ دی جائے گی۔ان فنڈزکو بینک میں سرمائے کے ادخال کے لیے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ گروپ کی بعض کمپنیاں خریدنے کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ اسٹیٹ بینک کو اس وقت حیرت ہوئی جب 2014 میں یہ بتایا گیا کہ اے آئی ایف ایل کی ملکیت کی ساخت تبدیل ہو گئی ہے اور اب اسے پیئرڈوس(خریدار)چلا رہا ہے۔اسٹیٹ بینک کی منظوری کے بغیر ملکیت کی مذکورہ منتقلی اسٹیٹ بینک کے موجودہ ضوابط کے خلاف تھی، تاہم پیئرڈوس جو ممکنہ استفادہ کنندہ تھا اس نے اسٹیٹ بینک سے فٹ اینڈ پراپرکلیئرنس حاصل کیے بغیر حصص کی تحویل کا عمل جاری رکھا۔
اس کے علاوہ مجوزہ سرمایہ کار نے اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں بتائیں کہ وہ کیسے اور کہاں سے رقم اکٹھی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا ہمیشہ خیرمقدم کرتا ہے تاہم اسے مقررہ حدود میں رائج صرف قانون اور ضوابط ہی کے دائرے میں قبول کیا جا سکتا ہے۔مزید تجارتی خبریں
-
بینک الفلاح کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 9.9ارب روپے کا خالص منافع
-
بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان
-
موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ
-
ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ
-
موبائل فونز کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 121 فیصد کا نمایاں اضافہ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں مزید14روپے کلو کمی
-
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم، انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97) اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال ضروری ہے، جام کمال خان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.