بھارت، ہندو ں انتہا پسندو ں کے خو ف سے مذہب چھو ڑنے والے مسلما نو ں نے دوبا رہ اسلا م قبو ل کر لیا

ہفتہ 2 مئی 2015 12:03

بھارت، ہندو ں انتہا پسندو ں کے خو ف سے مذہب چھو ڑنے والے مسلما نو ں نے ..

آگرہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 مئی۔2015ء ) بھارت کے معروف شہر آگرہ میں ہندو ں انتہا پسندو ں کے خو ف سے مذہب چھو ڑنے والے مسلما نو ں نے دوبا رہ اسلا م قبو ل کر لیا ، غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق ہندو ں انتہا پسندو ں کے خو ف سے اپنا مذہب اور گھر با ر چھو ڑنے والے 17 افراد پر مشتمل خاندان نے ایک بار پھر مذہب اسلام قبول کرلیا ہے۔یہ واقعہ آگرہ ضلع کے اچھنیرا بلاک کے مہوئر لاٹھیا گاوٴں کا ہے۔

دوبارہ مذہب اسلام میں داخل ہونے والے تمام افراد کا تعلق نٹ برادری سے ہے جنھیں خانہ بدوش یا پھر بنجارہ برادری کے طور پر بھی بعض مقامات پر جانا جاتا ہے۔ ان تمام افراد کو شہر کے مفتی مدثر خان قادر اور تنظیم علماء کے عہدیدار اسلام الدین قادر نے ایک تقریب میں 'کلمہ پڑھوا کر دوبارہ مسلمان بنایا ہے۔

(جاری ہے)

‘گذشتہ سال ان افراد کے خاندان نے ہندووٴں کی ’گھر واپسی‘ مہم کے تحت ہندو مذہب اپنا لیا تھا۔

پھر سے اسلام قبول کرنے والوں میں رحمت (70)، ان کا بیٹا روی عرف محمد عارف، بیوی نفیسہ، منا عرف علی محمد اور بیوی شازیہ، راجو عرف شوکت اور بیوی سلمی، لیاقت اور ان کے بچے شامل ہیں۔اسلام اپنانے کے ساتھ ہی انہیں دوبارہ نکاح بھی کرنا پڑا۔مفتی کے مطابق رحمت نے انھیں بتایا کہ ان کے بیٹے منّا عرف علی محمد نے دباوٴ ڈالا تھا جس کے بعد وہ ہندو بن گئے تھے۔

جبکہ علی محمد نے کہا کہ ایک ہندو رہنما نے انھیں تبدیلی مذہب پر زمین دلانے کی بات کہی تھی۔ اور ایسا نہ کر نے پر انکو اہلخا نہ سمیت جان سے ما رنے کی دھمکی دی گئی ،وہ گاوٴں میں عوامی زمین پر جھونپڑی میں رہتے ہیں۔ لیکن ان کو زمین نہیں ملی۔تبدیلی مذہب کے بعد سے مسلم نٹ برادری نے انھیں شادیوں اور دیگر تقریبات میں شامل کرنا بند کر دیا تھا۔

تمام افراد رسول پور گاوٴں میں ایک شادی کی تقریب میں پہنچے جہاں لوگوں نے ان سے کہا کہ اسلام قبول کرنے پر وہ لوگ شادی کی تقریب میں شامل ہو سکیں گے۔اس کے بعد ہی ان تمام لوگوں نے از سر نو اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کر لیا۔شہر کے مفتی نے بتایا کہ ’اسلام مذہب کو چھوڑتے ہی نکاح باطل ہو جاتا ہے۔ اس لیے جب ان لوگوں نے پھر سے اسلام قبول کیا ہے تو ان کا دوبارہ نکاح پڑھوایا جا رہا ہے۔‘

متعلقہ عنوان :