بالٹی مور میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم، 15 افسران زخمی ،ہنگاموں میں پاکستانی نژاد امریکیوں کی دکانیں بھی جلادیں گئیں،ہنگاموں سے متاثرہ علاقے میں امدادی کاروائیاں شروع، مسلمان بھی شریک

بالٹی مور میں ہنگاموں کے ذمہ دار عناصر سے مجرموں کی طرح نمٹنا چاہیے،اسطرح کے تشدد کی امریکہ میں کوئی گنجائش نہیں،صدر اوباما

اتوار 3 مئی 2015 13:39

بالٹی مور میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم، 15 افسران زخمی ،ہنگاموں ..

بالٹی مور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 3مئی۔2015ء) امریکی ریاست میری لینڈ کے علاقے بالٹی مور میں سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے خلاف ہونیوالے ہنگاموں میں کئی پاکستانی نڑاد امریکیوں کی دکانوں کو بھی نذر آتش کردیا گیا،صدر براک اوباما نے بالٹی مور میں ہنگاموں کے ذمہ دار عناصر سے مجرموں کی طرح نمٹنے کا حکم جاری کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بالٹی مور کا پرامن علاقے ایک 25 سالہ افریقی امریکی فریڈی گرے کی پولیس حراست میں ہلاکت پر ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا۔

سینکڑوں مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور درجنوں تجارتی مقامات کو لوٹ لیا۔ اس کے علاوہ مظاہرین نے گاڑیوں اور پولیس پر پتھراوٴ کیا۔ مظاہرین اور پولیس کے تصادم میں 15 افسران زخمی بھی ہوئے۔ مظاہرین نے جن دکانوں کو لوٹا یا آگ لگائی گئی ان میں کئی پاکستانیوں کی دکانیں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے ہنگاموں سے متاثرہ علاقے میں امدادی کام شروع کردیاہے۔

امدادی کاموں کے سلسلے میں مسلمان بھی شریک ہیں۔ مسلم رضاروں کی ٹیم نے سنیئر ہاوٴسز میں دو ٹرک امدادی سامان تقسیم کیا۔ رضاکاروں کا کہنا ہے کہ وہ بحثیت مسلمان اپنا فرض ادا کرنے یہاں آئے ہیں۔دوسری جانب صدر اوباما نے کہا ہے کہ اس طرح کے تشدد کی امریکہ میں کوئی گنجائش نہیں، ان لوگوں کے ساتھ مجرموں کی طرح نمٹنا چاہیے۔ متاثرین بالٹی مور اس بات کے خواہش مند ہیں کہ جن لوگوں کی املاک تباہ ہوئیں ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :