کراچی، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات، سمندر میں نایاب کچھوے مرنے لگے

سندھ حکومت اور ڈونر اداروں کی جانب سے کچھووں کی حفاظت وا فزائش کے پروجیکٹ کرپشن کا شکار

جمعرات 7 مئی 2015 22:13

کراچی، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات، سمندر میں نایاب کچھوے مرنے لگے

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 مئی۔2015ء) ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات، سمندر میں نایاب کچھوے مرنے لگے ، سندھ حکومت اور ڈونر اداروں کی جانب سے کچھووں کی حفاظت وا فزائش کے پروجیکٹ کرپشن کا شکار ، اس وقت سمندری حیات اور مینگروز تباہ ہورہے ہیں جس کے شہریوں اور ماحولیات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ، حکومت احتسابی عمل شروع کرکے کچھووں سمیت آ بی حیات اور مینگروز کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات کرے : ماہی گیر سجاگ فورم کے رہنما محمد بخش جت کی صحافیوں سے گفتگو۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ؛ کراچی کے129کلو میٹر طویل ساحلی علاقے میں موسمی تبدیلیوں کے اثرات نمایاں ہونے لگے ہیں ، کیماڑی ، ہاکس بے ، شمس پیر ، ککا ولیج ، بابا بھٹ و دیگر ساحلی علاقوں کے سمندری کناروں پر نایاب سمندری حیات کچھوے بڑی تعداد میں مر رہے ہیں جبکہ تیز طوفانی ہواؤں کو روکنے اور مچھلی کی افزائش کیلئے بے حد ضروری مینگروز کی نگہداشت نہ ہونے کے باعث انہیں تیزی سے کاٹ کر تباہ کیا جارہا ہے جس کے کراچی کے شہریوں اور ماحولیات پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے ، اس سلسلے میں فشر مین سجاگ فورم کے رہنما محمد بخش نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ گذشتہ روز شمس پیر اور بابا بھٹ جزیروں پر ماہی گیروں سے ملاقات کے بعد جب سمندری کنارے پہنچے تو مرے ہوئے کچھوے کناروں پر ملے جسے دیکھ کر انتہائی دکھ اور حیرت ہوئی ، انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ، گندے پانی کا سمندر میں انخلاء ، تمر کے جنگلات کی کٹائی اس کی بنیادی وجوہات ہیں لیکن سندھ حکومت ، آکسفیم ، یو ایس ایڈ و دیگر ڈونر اداروں کی جانب سے مقامی این جی اوز کو کروڑوں روپے کے فنڈز دیگر ذمہ داری لگائی گئی ہے کہ وہ کچھووں کی افزائش و حفاظت سمیت مینگروز کی نگہداشت کریں لیکن افسوس ہے کہ مذکورہ این جی اوز کرپشن کے علاوہ کچھ بھی نہیں کر رہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ایک طرف کچھووے بڑی تعداد میں مر رہے ہیں تو دوسری جانب کراچی کے سمندر جو بنیادی طور پر ڈیلٹا کا حصہ ہے اس کے مینگروز تیزی سے کاٹ کر ختم کئے جارہے ہیں جو کراچی شہر کی تباہی کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر این جی اوز کے خلاف احتسابی عمل شروع کریں اور کچھووں سمیت مینگروز کی حفاظت کیلئے مؤثر اقدامات کرے۔

متعلقہ عنوان :