سندھ حکومت کا ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے دور میں جاری کیے گئے اسلحہ لائسنس کی اعلی سطح پرتحقیقات کا فیصلہ

جمعرات 7 مئی 2015 22:55

سندھ حکومت کا ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے دور میں جاری کیے گئے اسلحہ لائسنس ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 مئی۔2015ء) سندھ حکومت نے سابق وزیرداخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے دور میں جاری کیے گئے اسلحہ لائسنس کی اعلی سطح پرتحقیقات کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سینکڑوں مینوئل اسلحہ لائسنس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔سندھ حکومت ذرائع کے مطابق سابق وزیرداخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے دور میں جاری کیے گئے مینوئل اسلحہ لائسنس کی تحقیقات کی جائے گی محکمہ داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ سالوں کے دوران جاری کیے گئے مینوئل جعلی اسلحہ لائسنس کا انکشاف کمپیوٹرائزیشن کے دوران ہوا اورضلع بدین،سانگھڑ،جیکب آباد سمیت دیگر اضلاع سے جاری ہونے والے مینوئل اسلحہ لائسنس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے اپنے دور میں تین لاکھ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ سیکریٹری محکمہ داخلہ سندھ مختیار سومرو نے جعلی مینوئل اسلحہ لائسنس سے متعلق خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ داخلہ سندھ نے اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے دوران متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے تصدیق کرائی تو ریکارڈ نہیں ملا ہے ۔ذرائع کے مطابق اب تک 2800 سے زائد مینوئل اسلحہ لائسنس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے وزیراعلی سندھ معائنہ ٹیم نے بھی صوبے کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے گذشتہ آٹھ سالوں میں جاری کیے گئے اسلحہ لائسنس کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے