اوپن یونیورسٹی میں تعینات کامران شاہدکیخلاف جنسی ہر اساں کرنیکی درخواست پر تھانہ آئی نائن میں دائر

پولیس نے ملزم سے روابط قائم کر کے درخواست کو کھو ہ کھاتے ڈال دیا

جمعرات 7 مئی 2015 23:12

اوپن یونیورسٹی میں تعینات کامران شاہدکیخلاف جنسی ہر اساں کرنیکی درخواست ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 مئی۔2015ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں تعینات پی پی یو میں کامران شاہدکے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی درخواست پر تھانہ آئی نائن میں دیدی گئی جبکہ پولیس نے ملزم سے روابط قائم کر کے درخواست کو کھو ہ کھاتے ڈال دیا۔ ذرائع کے مطابق یونیورسٹی میں تعینات (آصفہ)نامی ٹیچر نے کامران شاہد کے خلاف تھانہ آئی نائن پولیس کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی درخواست دی تھی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی با اثر مافیا کی مبینہ سر پرستی میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں تعینات پی پی یو کامران شاہددھڑلے سے غیر قانونی کام تو کرتا ہی تھا لیکن 2مئی کو موصوف کے خلاف تھانہ آئی نائن پولیس کو (آصفہ)نامی خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کرنے کی درخوست دی پولیس نے کارروائی کرنے کی بجائے ملزم کی مبینہ سر پرستی شروع کر دی یونیورسٹی ذرائع کے مطابق پیر کے روز تھانہ آئی نائن پولیس نے کامران شاہدکو یونیورسٹی سے گرفتار کر لیا تا ہم بعد ازاں اعلیٰ سطحی سفارش کے باعث موصوف کو چند ہی گھنٹوں میں رہا کر دیا گیا۔ظفر ملک

متعلقہ عنوان :