راولپنڈی: باراتیوں کی پولیس پر فائرنگ

منگل 12 مئی 2015 11:56

راولپنڈی: باراتیوں کی پولیس پر فائرنگ

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مئی2015ء) تین باراتیوں سمیت دولہا کو پولیس نے دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا۔ پولیس نے شادی کے موقع پر جاری ہوائی فائرنگ سے روکنے کی کوشش کی تو باراتیوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ شروع کردی تھی۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کی ایک ٹیم آدھی رات کے بعد معمول کے گشت پر تھی کہ اس کو محلہ راجہ سلطان سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔

جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو انہوں نے دیکھا کہ شادی کی تقریب میں کچھ باراتی ہوائی فائرنگ کررہے ہیں۔ جبکہ حکومت نے ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ پولیس اہلکاروں نے باراتیوں کو فائرنگ روکنے کے لیے کہا، تو وہ ان سے جھگڑنے لگے، اور ان میں سے ایک نے ان اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی، جس سے کانسٹیبل توقیر احمد زخمی ہوگیا۔

(جاری ہے)

کچھ دیگر مہمانوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا، اور ان کے ساتھ مارپیٹ بھی کی، جس سے کانسٹیبل عدیل احمد، مظہر حسن اور امجد علی زخمی ہوگئے۔

سب انسپکٹر ارشد علی اس معاملے کی تفتیش کررہے ہیں، انہوں نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ باراتیوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، ان کی یونیفارم پھاڑ دی اور ان کی موٹرسائیکلیں چھین لیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں 12 افراد نامزد کیے گئے ہیں، اور ان میں سے چار کو دولہا سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے، جو سات دنوں تک پولیس کی حراست میں رہیں گے۔

سب انسپکٹر ارشد علی نے الزام عائد کیا کہ یہ لوگ علاقے میں شراب کی فروخت کے ساتھ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والوں میں سے ایک شہباز منہاس ایک سیاسی جماعت کا سرگرم رکن ہے، اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ اس کا بہت جارحانہ رویہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’اس کا رویّہ مجرمانہ تھا۔ ایف آئی آر میں نامزد باقی افراد کی گرفتاری کے لیے پولیس کوشش کررہی ہے۔

‘‘ ان ملزمان کے خلاف بنّی پولیس کی جانب سے اقدامِ قتل، پولیس پر حملہ اور انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کانسٹبل توقیر احمد کو گولی لگی تھی، اس کا علاج ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال میں ہورہا ہے، جبکہ تین دیگر پولیس اہلکار معمولی زخمی تھے انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :