گھوٹکی ،کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلا ف پولیس کا مشترکہ آپریشن 40 ویں روز میں داخل

ڈاکوؤں کے قبضے سے اہم علاقہ خالی کرا کے 8 مقامات پر پولیس چوکیاں قائم آخری ڈاکو کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا،ایس ایس پی آپریشن گھوٹکی

اتوار 17 مئی 2015 15:33

گھوٹکی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 مئی۔2015ء) گھوٹکی میں کچے کے علاقے میں سندھ اور بلوچستان کی پولیس کا مشترکہ آپریشن 40 ویں روز میں داخل ہو گیا۔ پولیس نے ڈاکوؤں کے قبضے سے اہم علاقہ خالی کرا کے 8 مقامات پر پولیس چوکیاں قائم کر دیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز بھی گھوٹکی کچے کے علاقے اباڑو میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کیا ہے اور ڈاکوؤں کے زیر استعمال 8 بڑی کشتیاں بھی اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔

پولیس کے مطابق کچے کے علاقے اباڑو و گرد و نواح میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کو چالیس دن ہو چکے ہیں اور اس دوران پولیس کی پیش قدمی جاری ہے اور پولیس کچے میں نئی 8 پولیس چوکیاں قائم کرنے میں کامیاب ہو گی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کے خلاف اس آپریشن میں 3 اضلاع کی پولیس حصہ لے رہی ہے جبکہ ضلع گھوٹکی کی پولیس اس آپریشن کولیڈ کر رہی ہے جبکہ سرحدی حدود پر بلوچستان پولیس بھی حصہ لے رہی ہے دوسری طر ف ڈاکو بھی جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں اور انکے ساتھ طالبان کے ٹرینڈ بگٹی‘ مزاری‘ بٹھائی‘ سر‘ بکھرانی قبیلے کے اشتہاری ملزمان بھی لڑائی میں حصہ لے رہے ہیں ایس ایس پی آپریشن گھوٹکی ثاقب سلطان محمود کے مطابق آخری ڈاکو کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا چاہے 2 ماہ ہی کیوں نہ لگ جائیں۔

(جاری ہے)

پولیس عوام کی حفاظت کے لئے قربانیاں دے رہی ہے اب تک اس آپریشن میں ایس ایچ او شہید ہو چکا ہے جبکہ اس آپریشن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 9 پولیس اہلکار بھی زخمی ہو گئے ہیں جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :