کروڑوں روپے کے جعلی اینوائسز فروخت کرنے کا میگا سیکنڈل بے نقا ب

گوجرانوالہ اورفیصل آباد میں کئی سالوں سے غیر فعال فرموں کے نام پر جعلی درآمدات کی آڑ میں 16کروڑ روپے سے زائد کے جعلی اینوئسز فروخت کیے گئے ، جعلی اینوائسز کی فروخت میں پرال اور ریجنل ٹیکس آفیسز کے بعض اہلکاروں کے ملوث ہونے کی بھی تحقیقات شروع کر دیں ، ایف بی آر

اتوار 17 مئی 2015 15:36

کروڑوں روپے کے جعلی اینوائسز فروخت کرنے کا میگا سیکنڈل بے نقا ب

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 مئی۔2015ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے ا نٹیلی جنس یونٹ نے کروڑوں روپے کے جعلی اینوائسز فروخت کرنے کے میگا سیکنڈل کا سراغ لگا لیا،گوجرانوالہ اورفیصل آباد میں کئی سالوں سے غیر فعال فرموں کے نام پر جعلی درآمدات کی آڑ میں 16کروڑ روپے سے زائد کے جعلی اینوئسز فروخت کیے گئے ، جعلی اینوائسز کی فروخت میں پرال اور ریجنل ٹیکس آفیسز کے بعض اہلکاروں کے ملوث ہونے کی بھی تحقیقات کی جار ی ہیں، مذکورہ فرموں کے خلاف تحقیقات اور سیلز ٹیکس کی جعلی اینوائسز خریدنے والی فرموں کے خلاف کاروائی کیلئے کراچی، لاہور اور گوجرانوالہ اور فیصل آباد کے ٹیکس دفاتر کو ہدایات جاری کر دیے گئے ،ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ اینوسٹی گیشن کی جانب سے ریجنل ٹیکس آفس کراچی کو بھجوائی جانے والی دستاویزات کے مطابق گوجرانوالہ کے ایک فرم جس کے مالکان گذشتہ کئی سالوں سے بیرون ممالک میں مقیم ہیں کے نام پر جولائی2010سے جون2011کے دوران درآمدات کی مد میں 77کروڑ روپے سے زائد کا بزنس ظاہر کرکے اس پر سیلز ٹیکس کی مد میں 16کروڑ روپے سے زائد کے اینواسز ظاہر کئے دستاویزات کے مطابق مذکورہ فرم اپنے قیام کے تین سال تک مکمل طور پر خاموش رہااور دسمبر2012کے دوسرے ہفتے میں 18سیلز ٹیکس ریٹرن صرف 7دنوں میں جمع کرائے دستاویزات کے مطابق مذکورہ فرم نے جون 2011کے بعدکسی قسم کی درآمدات نہیں کی ہیں اور فرم کی جانب سے خریدی جانے والی پرانی سٹاک ابھی تک فروخت نہیں کی گئی ہے اور سیلز ٹیکس ریٹرن کے مطابق فرم کے پاس ابھی تک 41کروڑ روپے سے زائد کا سامان موجود ہے دستاویزات کے مطابق فرم نے 2010میں انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرایا تھا جس میں انہوں نے کوئی سرمایہ ظاہر نہیں کیا تھا اور اس کے بعد سے لیکر ابتک کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرایا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مذکورہ فرام جعلی درآمدات کی مد میں جعلی اینوائسزجاری کرتا ہے دستاویزات میں مذکورہ فرم کے خلاف کیس کے اندراج سے قبل کاروبار کا معائنہ کرنے موجود سٹاک چیک کرنے فرم کے ویب ایڈریسز کو چیک کرنے کے ساتھ ساتھ مذکورہ فرم کو بلیک لسٹ کرنے اور جعلی اینوئسز خریدنے والے تمام فرموں سے ریکوری کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں اس سلسلے میں جب ایف بی آر کے ڈائریکٹر اینٹلی جنس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ اس طرح کے جعلی اینوائسز کا فراڈ فیصل آباد میں بھی کیا گیا ہے جن کی تحقیقات جاری ہیں آن لائن کو باخبر ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جن فرموں کے نام پر جعلی سیلز ٹیکس اینوائسز بنائے گئے ہیں ان کے مالکان گذشتہ کئی سالوں سے بیرون ممالک مقیم ہیں اور انکم ٹیکس کے ریجنل دفاتر اور پرال میں موجود بعض کرپٹ اہلکاروں کی مدد سے یہ جعلسازی کی گئی ہے اور انہوں نے ان فرموں کی معلومات فراڈیوں کو فراہم کئے تھے ایف بی آر اینٹیلی جنس کے حکام اس حوالے سے بھی گوجرانوالہ فیصل آباد اور پرال کے اہلکاروں سے تحقیقات کر رہی ہے

متعلقہ عنوان :